سول سیکرٹریٹ کھل گیا‘ بیورو کریسی بدستور تقسیم
لاہور‘ اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے+ خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار)آشیانہ سکینڈل میں گرفتار بسم اللہ کنسٹرکشن کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو احتساب عدالت میں پیش کر دیا گیا، فاضل عدالت نے ملزم کے ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کر دی۔ شاہد شفیق کو دو روز قبل نیب نے گرفتار کیا تھا۔ شاہد شفیق کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے سید نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزم کو پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی انکوائری میں تفتیش کے دوران گرفتار کیا گیا۔ ملزم شاہد شفیق کی ملکیتی بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی ہے۔ پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے 20جنوری 2015کو معاہدہ کیا۔ 16ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کیلئے 61کروڑ روپے جمع کرائے تھے۔ تین سال گزرجانے کے باوجود منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔احد چیمہ نے بطورڈی جی ایل ڈی اے 14ارب روپے کے منصوبے کا ٹھیکہ لاہور کاساکمپنی کو دے دیا۔ کاسا کمپنی تین کمپنیوں بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، سپارکو اور چائنہ گروپ کا جوائنٹ وینچر ہے۔ کمپنیوں کو 15 کروڑ روپے سے زائد رقم کا معاہدہ دیا جانا غیر قانونی ہے۔ کمپنیوں کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 64 کروڑ 50لاکھ روپے سے زائد رقم کا نقصان اٹھانا پڑا۔مزید براں آشیانہ اقبال ہاوسنگ سکینڈل میں گرفتار احد چیمہ کو پانچ مارچ کو نیب عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ عدالت نے احدچیمہ‘ شاہدشفیق کا جسمانی ریمانڈ پانچ مارچ تک دے رکھا ہے۔ خصوصی نامہ نگارکے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے اتوار کے روز فرائض منصبی مکمل ذمہ داری اور قانون کے مطابق ادا کرنے کی ہدایات جاری ہونے کے بعدگزشتہ روز احمد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف بیوروکریسی کے ایک حصہ کی جانب سے سیکرٹریٹ میں ہڑتال اور تالابندی کا سلسلہ ختم ہو گیا ، گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں معمول کے مطابق دفاتر میں کام ہوا۔اسلام آباد سے نا مہ نگار کے مطابق قومی احتساب بیورو نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیگم احد چیمہ کو ان کے خاوند سے ملاقات کی اجازت دی۔ترجمان نیب کے مطابق نیب قانون کے مطابق اپنے کام سرانجام دے رہا ہے ‘ نیب کسی کے ساتھ ناروا اور امتیازی سلوک پر یقین نہیں رکھتا۔ احد چیمہ کی ان کی بیگم کے ساتھ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی جس میں کسی قسم کی کوئی رخنہ اندازی نہیں کی گئی۔نیب ہر شخص کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھتا ہے۔ احد چیمہ نیب کی تحویل میں ہشاش بشاش ہیں اور ان کی جاری کی گئی تصویر اس کی مکمل آئنہ دار ہے۔واضح رہے کہ نیب نے احد چیمہ سے ان کی اہلیہ کی ملاقا ت کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔ آئی این پی کے مطابق احدچیمہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے صائمہ احد نے کہا احدچیمہ کی صحت تسلی بخش ہے اور جس جگہ احدچیمہ کو رکھا گیا ہے وہ بھی بہتر جگہ ہے۔اے این اینکے مطابق احد چیمہ کی نشاندہی پر گرفتار کنٹریکٹر شاہد شفیق کا کہنا تھا مجھے دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور درد کی دوا دی جا رہی ہے۔ ملزم کے وکیل نے تصاویر بھی عدالت میں پیش کردیں۔ احتساب عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ آئی این پی کے مطابق آشیانہ ہائوسنگ سکیم کیس میں گرفتار ملزم ٹھیکیدار شاہد شفیق کی میڈیکل رپورٹ میں ان پر تشدد کے الزام کو بے بنیاد قرار دیدیا گیا، وہ ذہنی اور جسمانی طور پربالکل تندرست ہیں۔ شاہد شفیق کی میڈیکل رپورٹ میں ان کی اہلیہ کی جانب سے تشدد کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق پیشی کے وقت شاہد شفیق کی حالت بالکل درست تھی، وہ ذہنی اور جسمانی طور پر بالکل تندرست ہیں البتہ انہیں صرف معمولی ڈپریشن تھا۔نیشن رپورٹ کے مطابق پنجاب میں بیورو کریسی نے کام شروع کردیا ہے۔ تاہم وہ احد چیمہ کی حمایت کے معاملہ پر بدستور تقسیم ہیں۔ پی سی ایس سروس کے افسروں نے ڈی ایم جی کی حمایت سے انکار کردیا ہے۔ آن لائن کے مطابق پولیس سروس گروپ نے بھی ایڈمنسٹریٹو سروس کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس افسروں کا مؤقف ہے بینظیر کیس میں نامزد سعود عزیز، خرم شہزاد کو سزا اور محمد علی نیکوکار کے معاملے پر پولیس سروس کا ساتھ نہیں دیا گیا۔