مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کا اعلامیہ جاری ہائر ایجوکیشن کمشن میں صوبوں کی نمائندگی یقینی بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمشن میں صوبوں کی نمائندگی یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور 24 نومبر 2017ء کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عملدآرمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا ہائرایجوکیشن اور ریسرچ کیلئے اداروں کے معیارات کی تشکیل وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ایسے اداروں کی مانیٹرنگ، جائزہ اور تصدیق کرنے پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں ملک بھر کیلئے یکساں معیار کے تعین کیلئے ٹیسٹنگ ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاق اور صوبوں نے متعلقہ وزارتوں کو تمام فریقوں سے جلد مشاورت کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم ٹیسٹنگ ادارے کیلئے سات معروف ماہرین تعلیم کا تقرر کریں گے۔ ٹیسٹنگ ادارے میں تمام صوبوں کی نمائندگی یقینی بنائی جائے گی۔ ٹیسٹنگ ادارہ ملک بھر کے اعلی ثانوی تعلیمی اداروں، ریسرچ، فنی اداروں کی نگرانی کرے گا۔ کراچی شہر کو اضافی پانی کی سپلائی کے منصوبے کے فوری تفصیلات طلب کر لی گئیں وزارت آبی ذخائر، ارسا پانی کی تقسیم، دستیابی کی رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کریں ، سینئر سٹیزن کی بہبود سے متعلق وفاق، صوبے جامع پالیسی فریم ورک تیار کریں قومی ادارہ موسمیات پاکستان کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دیدی گئی۔نیپرا کی بجلی ٹیرف کے تعین سے متعلق 2014-15ء کی سالانہ رپورٹ اجلاس میں پیش کر دی گئی۔ ملک میں صنعتوں کی صورتحال کی سالانہ رپورٹ 2015-16ء بھی اجلاس میں پیش کی گئی۔ بلوچستان میں بجلی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے تمام منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزارت توانائی، منصوبہ بندی کمشن بلوچستان میں بجلی ضروریات کی رپورٹ پیش کریں، اقتصادی راہداری پر خصوصی اقتصادی زونز کے قیام پر صوبوں سے تجاویز طلب کر لی گئیں تمام صوبوں سے خصوصی اقتصادی زونز سے متعلق بنکنگ نظام سے متعلق تجاویز طلب کی گئی ہیں سی سی آئی نے ہدایت کہ تمام صوبے خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کیلئے کوششیں تیز کریں کونسل نے گنے کے کاشتکاروں کو سرکاری شرح پر فوری ادائیگیوں کی ہدایت کی اور کہا کہ گنے سے متعلق مسائل وزارت فوڈ سکیورٹی جلد حل کرے وفاق، صوبوں کے درمیان گیس و بجلی کی پیداوار، ٹرانسمیشن، تقسیم کے امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ سی سی آئی نے نیشنل واٹر پالیسی کی منظوری موخر کر دی قومی بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کی منظوری بھی موخر کر دی گئی پنجاب، خیبر پی کے کو خالص پن بجلی منافع کی ادائیگی کی سمری بھی موخر کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ساڑھے آٹھ گھنٹے جاری رہا۔ اجلاس میں صوبائی وزراءاعلیٰ سمیت سی سی آئی کے ممبران نے شرکت کی۔ وزراءاعلیٰ نے صوبوں کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں وزیراعظم کو بریف کیا۔ وزیراعظم سے وزراءاعلیٰ نے علیحدہ ملاقات بھی کی جس میں وفاق اور صوبوں کے درمیان بہتر ورکنگ ریلیشن شپ کے امور پر بات چیت کی گئی۔ سی سی آئی نے گیس کے شعبے میں اصلاحات کی پالیسی سٹیٹمنٹ کی توثیق کردی۔
مشترکہ مفادات کونسل