• news

دیکھتے ہیں کس قانون کے تحت وزیراعظم کو تخوا ہ بڑھانے کا اختیار تھا : چیف جسٹس

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے ایم ڈی پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی کے تقرری کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری پر اخراجات کا ایک ماہ میں آڈٹ کیا جائے۔ سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ دیکھتے ہیں کس قانون کے تحت وزیراعظم کو تنخواہ بڑھانے کا اختیار تھا۔ چیف جسٹس نے فواد حسن فواد سے دریافت کیا کہ وزیراعظم کا اپروول کہاں ہے۔ فواد حسن فواد نے کہاکہ وزیراعظم نے زبانی اپروول دی تھی۔ چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کیا وزیراعظم سب کام زبانی کرتے ہیں۔ فواد حسن فواد نے کہا کہ اس کیس میں وزیراعظم نے سمری نوٹ نہیں لکھا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ میں نے پہلے بھی کہا تھا‘ امریکی صدر کو کھوکھا الاٹ کرنے کا بھی اختیار نہیں۔ یہاں وزیراعظم تنخواہ کیسے بڑھا سکتا ہے۔ یہ کوئی بادشاہت ہے میاں نوازشریف کو نوٹس کر دیتے ہیں کہ آکر وضاحت کریں۔ اگر تقرری غلط ہوئی تو اسی تناسب سے تقرری کرنے والے پیسے واپس کریں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سمری سیکرٹری اطلاعات نے سائن کی تھی۔ ایشیا میں تقرری کیلئے ہائی لی کوالیفائیڈ کا لفظ استعمال کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا کوئی گائیڈ لائن ہونی چاہئے یا وزیر کا جو دل چاہے کرے گا۔ فواد حسن فواد نے کہا کہ میں نے عطاء الحق قاسمی کی تقرری پر کوئی ہدایت نہیں دی۔ وزیراعظم نے بھی اس بارے میں کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔ میرا بیان لکھیں عدالتی نتائج بھگتنے کو تیار ہوں۔
چیف جسٹس

ای پیپر-دی نیشن