• news

کشمیر کی آزادی اولین ترجیح ، مودی پاکستان کو برباد کرنے کے ایجنڈا پر گامزن ہے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مودی پاکستان کو برباد کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہے ،کشمیری مجاہدین میدان عمل میں نہ ہوں تو ہندوستان پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کے لیے ایک لمحے کی دیر نہ کرے،کشمیر کی آزادی ہماری ترجیح اول ہے جو بھی بیرون ملک سے وفد آتا ہے تو میں سب سے پہلی بات اس سے کشمیر کی کرتا ہوں۔ کشمیر کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، متاثرین زلزلہ کے 56ارب روپے فوری طور پر کشمیرکو واپس کیے جائیں۔ آزادکشمیر کو ماڈل خطہ بنایا جائے، آزاد کشمیر کو بااختیار اور باوقار نظام حکومت دیا جائے۔ ہندوستان پاکستان کو بنجر اور صحرا میں تبدیل کرنے کی سازش کررہا ہے، سیز فائر لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے ایٹمی جنگ کی دعوت دی جارہی ہے ۔ منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد کی طرف سے دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر شیخ عقیل الرحمان ،قاضی شاہد حمید،آصف یعقوب سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نریندر مودی نے بنگلہ دیش میں جاکر حسینہ واجد کو وہ تصویر تحفہ میں پیش کی جس میں جنرل اروڑہ کے سامنے ہمارے جرنیل ہتھیار ڈال رہے ہیں ۔ نریندر مودی نے بنگلہ دیش بنانے میں اپنے کردار کاذکر کیا۔ اس اقبالی بیان کے بعد حکومت پاکستان کی ذمہ داری تھی کہ وہ اس مجرم پر عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کرتی لیکن ہماری حکومت نے مجرمانہ خاموش اختیار کیے رکھی۔ بنگلہ دیش میں پاکستان کے لیے جن لوگوں نے قربانیاںدیں ان کو پھانسیوں کے پھندوں پر لٹکایا گیا تب بھی ن لیگ کی حکومت نے خاموشی اختیار کیے رکھی اور کہا گیا کہ یہ جماعت اسلامی اور بنگلہ دیش کا اندرونی مسئلہ ہے۔ حکومت پاکستان کو اس مرحلے پر بھرپور کردار ادا کرنا چاہےے تھا۔ حکومت پاکستا ن اگر چاہتی تو وہ سہ فریقی معاہدہ بنگلہ دیش حکومت اور دنیا کے سامنے پیش کرسکتی تھی جس پر شیخ مجیب ، ذوالفقار علی بھٹو اور اندرا گاندھی کے دستخط تھے اس میں 1971 ءکے واقعات پر کوئی ایکشن نہ لینے کاذکر موجود تھا۔ چوہدری نثار علی خان نے قومی اسمبلی میں آواز بلند کی لیکن جس سطح پر کام ہونا چاہےے تھا وہ نہ ہو سکا۔ ہندوستان میں درجنوں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھی آزادی کی تحریک ہے ، بھارت اسے 28 سال سے ریاستی دہشتگردی کے ذریعے کچلنے میں ناکام ہوگیاہے ۔ جتنا ظلم کشمیر میں کیا گیا ، حکومت پاکستان سفارتی سطح پر اسے دنیا کے سامنے اجاگر کرنے میں ناکام ثابت ہوئی۔ دنیا کو یہ باور کروانے کی ضرورت ہے کہ اگر دنیا کو ایٹمی جنگ سے بچانا ہے تو مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہو گا ،ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے لیے ایک مستقل نائب وزیر خارجہ کا تقرر کرے اور ٹھوس جامع حکمت عملی تشکیل دے ۔دریں اثنا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کے وفد نے آزادکشمیر کا دورہ کیا۔کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر سینیٹر ساجد میر ،سینیٹر سراج الحق،سینیٹر مومن خان آفریدی اور سینیٹر احمد حسن پر مشتمل چار رکنی وفد کودارالحکومت مظفرآبادمیں آزاد کشمیر کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین شاہ نے آزادکشمیر میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں بالخصوص سماجی شعبہ جات ،ہائیڈرل پاور جنریشن اور ترقیاتی ترجیحات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ کے ساتھ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں درپیش مشکلات سے بھی وفد کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر جائنٹ سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان محمد شاہد حسین ،سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات ملک اسرار، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن زاہد عباسی، ڈپٹی سیکرٹری سینیٹ فائقہ عبدالحئی اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن