احتساب عدالت نے نوازشریف کی طرف سے تینوں ریفرنسز میں واجد ضیاء کا بیان ایک ساتھ قلمبند کرنے کی درخواست مسترد کر دی
اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے تینوں ریفرنسز میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان ایک ساتھ قلمبند کرانے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں واجد ضیاء 8 مارچ کو پیش ہوکر اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔ مقدمے کی سماعت پیر 5 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ پیرکو نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث استغاثہ کے گواہ عبدالحنان پر جرح کریں گے۔ آئندہ سماعت پر فلیگ شپ ریفرنس میں نیب کے 4 گواہوں کو طلب کر لیا گیا جبکہ احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں 6 گواہوں کو سات مارچ کو طلب کر لیا۔ جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔اس موقع پر نوازشریف‘ مریم نواز اور کیپٹن صفدر عدالت میں پیش ہوئے سماعت کا آغاز ہوا تو پہلے گواہ نجی بنک کے افسر سنیل اعجاز کا بین قملند کرنے کے بعد جرح مکمل کی گئی۔ خواجہ حارث نے درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تینوں ریفرنسز میں ایک گواہ کا بیان یکجا کرنے کا حکم دیا تھا۔ واجد ضیاء کا الگ الگ بیان ہونے سے ہمارا دفاع کمزور ہو جائے گا۔ گواہ بہت تیز ہے۔ اپنا بیان بہتر کرلے گا۔ نیب پراسیکیوٹر کی طرف سے اس درخواست کی مخالفت کی گئی۔ نیب پراسیکیوٹر سردارمظفر نے کہا کہ نوازشریف کیس میں تاخیر کیلئے غیرمؤثر درخواستیں دائر کر رہے ہیں لہٰذا نوازشریف کی یہ درخواست مسترد کی جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعدازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کر دی۔