پنجاب اسمبلی: مسلم لیگ (ن) کے 38 ارکان نے دوسری پارٹیوں کو ووٹ دئیے
لاہور (مبشر حسن، دی نیشن رپورٹ) سینٹ الیکشن کے دوران پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے 38 ارکان نے پارٹی امیدواروں کو ووٹ ہی نہیں دیئے۔ پنجاب میں تمام 7 جنرل نشستیں حاصل کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن) نے اپنے 310 ارکان اسمبلی کو 7 مختلف گروپوں میں تقسیم کیا تھا ہر امیدوار کا ایم پی ایز کا اپنا گروپ تھا لیکن برہم ارکان اسمبلی نے ترتیب کی پیروی نہ کی اور ووٹنگ کے وقت کچھ ارکان نے پی ٹی آئی کے امیدوار چودھری سرور کو ووٹ دیدیا اور بعض نے پی پی پی کے نامزد امیدوار شہزاد علی خان کی حمایت کی۔ مسلم لیگ (ن) کو اس وقت دھچکا لگا جب معلوم ہوا کہ پارٹی ایک سیٹ نہیں جیت سکی۔ دوسری طرف مسلم لیگ(ن) کے 10ارکان قومی اسمبلی سینٹ الیکشن کے دوران ایوان سے غیرحاضر رہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کلثوم نواز نے بطور رکن اسمبلی ابھی تک عہدے کا حلف نہیں اٹھایا۔ جام کمال‘ عبدالقادر بلوچ‘ ملک سلطان محمود ہنجرا‘ ظفراللہ جمالی‘ رضاحیات ہراج‘ نثارجٹ اور طاہر اقبال چودھری ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔ مسلم لیگ (ن) کے سید باسط سلطان بخاری علالت کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکے۔اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈال سکے۔ عمران خان، فاروق ستار، شیخ رشید سمیت 40 ارکان غیرحاضر رہے۔