الیکشن کمشن سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ الزامات پر خاموش
اسلام آباد(قاضی بلال ؍خصوصی نمائندہ)الیکشن کمیشن سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ اور پیسے چلنے کے الزامات کے حوالے سے مکمل طور پر خاموش ہے تاحال کسی جانب سے اس حوالے سے کوئی درخواست بھی دائر نہیں کی گئی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے پاس سپریم کورٹ کی طرح ازخود نوٹس لینے کا اختیار نہیں ہے ۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن میں اگر کوئی درخواست دائر کی جائے گی تو درخواست گزار سے پہلا سوال ثبوت کے حوالے سے ہوگا ۔ مختلف سیاسی جماعتوںکی جانب سے محض پریس کانفرنسز اور الزامات کی بوچھاڑ پر الیکشن کمیشن کوئی کارروائی نہیںکرسکتا ہے ۔ دوسری جانب چیئرمین سینٹ کے انتخاب کیلئے توجہ کا مرکز بلوچستان بن چکا ہے ۔ سینیٹ انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 15 نشستوں پر کامیابی کے بعد امید ظاہر کی ہے کہ اتحادیوں کی مدد سے سینیٹ چیئرمین کی نشست بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔بلوچستان کے سینٹرز سے معاملات طے کرنے والے کو ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ دینا پڑے گا۔اس ضمن میں واضح رہے کہ سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے انتخابات میں بلوچستان سے 6 اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) سے 8 آزاد سینیٹرز سیاسی ماحول میں اہمیت اختیار کر گئے ہیں ۔سینیٹ انتخابات میں پی پی پی کے غیر متوقع کامیابی کے بعد پی پی پی کو دیگر چھوٹی پارٹیوں اور گروپس کے ساتھ مل کر سیاسی مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا، اگر پی پی پی سینیٹ چیئرمین کی نشست حاصل کرنا چاہتی ہے۔شیریں رحمان اور سلیم مانڈی والا سینیٹ چیئرمین کی نشست کے لیے نامزد کیے جا سکتے ہیں، ان کے علاوہ فاورق ایچ نائیک اور رحمان ملک بھی آصف علی زرداری کے منظور نظر امیدواروں کی فہرست میں شامل ہیں۔