میر ہزار خان بجرانی
میر ہزار خاں بجرانی مرحوم سے میری دو ملاقاتیں ہیں اور دونوں فارن افس میں ہوئیں۔2008ء میں پیپلز پارٹی کی حکومت نئی نئی بنی تھی اور بجرانی صاحب وزیر تعلیم تھے۔ موصوف سلطنت اومان سے گوادر کی خریداری کے بارے میں دستاویزات کی تلاش میں تھے اور جاننا چاہتے تھے کہ فارن آفس اس سلسلے میں انکی کیا مدد کر سکتا ہے۔ شروع میں مجھے تعجب ہوا تھا کہ سندھ کا ایک وڈیرا وزیر تاریخی مآخذ میں اس قدر دلچسپی رکھتا ہے۔ بعد میں تاریخ ، سیاست اور لوب سے انکی وابستگی کا علم ہوا۔ بے حد منکسر المزاج، دھیما اور نفیس شخص سول سروس جس کی پہلی محبت تھی اور جس نے فارن سروس کا ذکر بھی بڑی رغبت سے کیا تھا۔ مگر بھٹو صاحب گوہر شناس تھے سو سیاست میں لے آئے اور لیڈر کا فیصلہ یقیناً غلط نہیں تھا۔