شامی صدر کا غوطہ پر حملے روکنے سے انکار‘ شہریوں کو انخلا کا موقع دیں گے: بشار الاسد
دمشق (نیوز ایجنسیاں) شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ ان کی فوج دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے مشرقی غوطہ میں موجود باغیوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق دمشق میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اسد نے کہا کہ شامی فوج کی کارروائی دہشت گردی کے خلاف ہے جو اس کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران علاقے میں پھنسے عام شہریوں کو وہاں سے انخلا کے مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔ شامی صدر کا کہنا تھا کہ مشرقی غوطہ میں جاری فوجی کارروائیوں اور عبوری جنگ بندی کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے غوطہ میں سیرین عرب آرمی کے جنگجوئوں نے جو کامیابی حاصل کی وہ جنگ بندی کے وقفے کے دوران ہی انہیں ملی۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں ایک ماہ کے لئے جنگ بندی کی قرارداد منظور کر رکھی ہے تاکہ جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے شہریوں کا انخلا اور انہیں ضروری امداد کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔ لیکن شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ مشرقی غوطہ میں جاری فوجی کارروائی روزانہ صرف پانچ گھنٹے کے لئے روکیں گے اور اس وقفے کے دوران امدادی ادارے مشرقی غوطہ میں پھنسے عام شہریوں تک امداد پہنچا سکتے ہیں۔امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ مشرقی غوطہ کے علاقے میں اب بھی چار لاکھ سے زائد افراد پھنسے ہوئے ہیں جنہیں گزشتہ دو ہفتوں سے شامی حکومت کی شدید بمباری اور فضائی حملوں کا سامنا ہے۔ان حملوں میں اب تک 650 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جب کہ شام میں تشدد کے اعداد و شمار جمع کرنے والی ایک تنظیم نے دعوی کیا ہے کہ شامی فوج اب تک مشرقی غوطہ کے 25 فی صد سے زائد رقبے پر قبضہ کرچکی ہے۔دریں اثناء مشرقی غوطہ میں شامی فورسزکی بمباری سے مزید 34 شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔ پیر کو ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ روسی جنگی طیارے دمشق اورغوطہ میں روزانہ20فضائی حملے کررہے ہیں،دہشتگردی کیخلاف آپریشن کی آڑ میں روس نے کئی بیگناہ شہریوں کو ہلاک کیا۔غوطہ میں 93 فیصد عمارتیں تباہ ہو گئیں‘ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا وہاں لوگ ’’دنیاوی جہنم‘‘ میں رہ رہے ہیں۔ ایرانی صدر نے کہا شامی بحران کا واحد حل بشار الاسد حکومت کو سپورٹ کرنے میں ہے۔عفرین میں 24 گھنٹے میں ترک فورسز نے 109 باغی مار ڈالے۔شامی طیاروں کی غوطہ میں بمباری سے 14 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔ عفرین میں ترک فورسز کی شیلنگ سے 17 مارے گئے۔ ادھر اقوام متحدہ کے مطابق درجنوں ٹرک امداد لیکر غوطہ میں داخل ہو گئے۔ حالیہ شدید بمباری کے بعد پہلا قافلہ گیا ہے۔