شام میں روس کا طیارہ تباہ‘ عملے کے6 ارکان سمیت39 فوجی ہلاک
دمشق (نوائے وقت رپورٹ+ اے ایف پی+نیوز ایجنسیاں ) روس کا ٹرانسپورٹ طیارہ شام میں گر کر تباہ ہوگیا۔حادثے میں عملے کے 6 ارکان سمیت 39 فوجی ہلاک ہوگئے۔ روسی حکام کے مطابق حادثہ فنی خرابی کے باعث لینڈنگ کے دوران پیش آیا، ترجمان وزارت دفاع نے بتایا حیمیم ائیر بیس پر اترتے ہوئے زمین سے اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق تکنیکی خرابی وجہ نہیں ، زمین سے فائرنگ کا نشانہ بنانے کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔ ٹرانسپورٹ طیارہ ان وے سے 500 میٹر دور تھا۔ ایک کمشن کے ذریعہ انکوائری کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔روس وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا اینٹو نوف 26 طیارہ تھا صدر پیوٹن نے مرنے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کر ہے انہوں نے وزیر دفاع سے فون پر بات کی۔ انویسٹی گیشن کمیٹی کے مطابق سراغ لگائیں گے حفاظتی انتظامات سے لاپرواہی تو نہیں برتی گئی، بلیک باکس مل گیا، جب سے روس نے شام میں آپریشن میں حصہ لیاہے، یہ مہلک ترین حادثہ ہے اب تک روس کے 85 فوجی شامی تنازعہ کی نظر ہوچکے ہیں ۔ شامی طیاروں نے مشرقی غوطہ میں فضائی حملے جاری ہیں۔ حسبرین قصبے میں مزید 9 مارے گئے پیر سے لیکر مرنے والوں کی تعداد 95 ہو گئی۔ روس کی حمایت سے شامی فوجیوں نے 40 فیصد علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ حموریہ میں 18 افراد کو سانس لینے میں دشواری آرہی ہے۔ شامی دستوں کی بمباری کی وجہ سے مشرقی غوطہ میں امدادی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ منگل کو ترجمان اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 46 ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلے کو دوما کے قریب تقریباً 9 گھنٹے تک رکے رہنے کے بعد اپنی کارروائیاں ترک کرنا پڑیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ جس وقت دوما میں سامان اتارا جا رہا تھا اس وقت بھی اطراف میں بم برس رہے تھے۔، اس دوران بمباری کے باوجود جتنی امداد ممکن ہو سکی تقسیم کر دی گئی، اس موقع پر اسد دستوں نے مشرقی غوطہ میں طبی امداد کا راستہ بھی روکے رکھا۔شام کی 7 سالہ خانہ جنگی کے خاتمہ کیلئے حل ڈھونڈنے کیلئے ایران‘ روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ آئندہ ہفتے قازقستان میں ملاقات کریں گے۔ ادھر ترکی نے سرحدی علاقے ادلب میں شامی پناہ گزینوں کیلئے کیمپ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔