سارک روابط کے فروغ کے لئے کردار ادا کرے گی: شاہد خاقان‘ پاکستان کی ترقی قابل تحسین ہے: نیپالی صدر
کھٹمنڈو (آئی این پی+ اے پی پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نیپال کی صدر بدیادیوی بھنداری نے دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی‘ اقتصادی‘ دفاعی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ پر اتفا ق کیاہے جبکہ وزیراعظم نے کہا نیپال میں جمہوری عمل کا تسلسل اور اقتصادی ترقی اہمیت کی حامل ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیپال کی صدر بدیا دیوی بھنداری سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات سمیت دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقا ت کے دوران دونوں ممالک کے درمیا ن سیاسی‘ اقتصادی ‘ دفاع اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق کیاگیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان اور نیپال سارک کو اہم علاقائی تنظیم کے طور پر مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیپال کی صدر کو کامیاب جمہوری عمل کے تسلسل پر مبارکباد دی اور کہا کہ نیپال میں جمہوری عمل کا تسلسل اور اقتصادی ترقی اہمیت کی حامل ہے۔ نیپالی عوام کا قدرتی آفات کا ہمت سے مقابلہ کرنا قابل تعریف ہے۔ وزیراعظم نے اقتصادی تعلقات اور دو طرفہ تجارت میں اضافے کی ضرورت پر زوردیا جو 2016-17 ء میں 5.78ملین ڈالرتھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیپال کے عوام کے حوصلے کا مداح ہے جنہوں نے ہولناک زلزلے اورسیلابوں کا حوصلے سے سامنا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اپنے نیپالی دوستوں کے ساتھ کھڑا ہوا ہے اور وہ نیپال کیلئے تعلیمی اور انسانی ہمدردی معاونت فراہم کرنے کیلئے پرعزم رہا ہے۔ وزیراعظم نے صدر بدھیا کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ دونوں رہنمائوں نے بین الاقوامی فورمز پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر اطمینان کا اظہارکیا ۔ علاقائی خوشحالی کیلئے سارک کو ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر تقویت دینے پربھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پربھی بات کی اور پاک چین اقتصادی رہداری(سی پیک) پر پیش رفت پربھی تبادلہ خیال کیا۔ صدر بدھیا دیوی نے حالیہ برسوں میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں مثالی ترقی قابل تحسین ہے۔ دریں اثناء کھٹمنڈو میں سارک سیکرٹریٹ میں پودا لگانے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے ہاتھوں سے وہاں پودا لگایا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید لگایا ہوا پودا پاکستان نیپال تعلقات کی طرح بڑھتا رہے گا۔ بانی ممبر کے طور پر پاکستان نے سارک تنظیم کے فروغ کے لئے سخت محنت کی۔ رابطوں کا فقدان اس وقت سب سے اہم معاملہ ہے۔ امید ہے سارک باہمی روابط کے فروغ کے لئے کردار ادا کرے گا۔