ریفرنسز کی سماعت میں توسیع کا مطلب کچھ نہیں نکلا‘ چھوٹا سا بھی ثبوت ہوتا تو دو دن میں فیصلہ سنا دیتے: مریم نواز، آج فیصل آباد میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کریں گی
اسلام آباد، فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) قائد محمد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت میں توسیع کا واضح مطلب ہے کہ کچھ نہیں نکلا ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف دائر نیب ریفرنسز کی مدت میں تین ماہ کی توسیع پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگر چھوٹا سا بھی ثبوت ہوتا تو یہ فیصلہ دینے میں دو دن نہ لگاتے مگر توسیع کے فیصلے سے واضح ہوگیا کہ کچھ نہیں ملا ہے۔ علاوہ ازیں مریم نواز نے راولپنڈی میں میڈیا کنونشن کی منسوخی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انشاء اللہ پروگرام وقت کے مطابق 11 مارچ کو فوارہ چوک میں ہوگا۔ دریں اثنا فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مریم نواز آج 8 مارچ بروز جمعرات کو فیصل آباد کے تاریخی گراؤنڈ اقبال پارک دھوبی گھاٹ میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کریں گی۔ اس سلسلے میں لیگی کارکنو ں‘ شہریوں میں بے حد جوش و خروش پایا جارہا ہے۔ مریم نواز کے فقیدالمثال استقبال کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے۔ سوشل میڈیا کنونشن کے سلسلے میں دھوبی گھاٹ کو سجایا گیا اور کرسیاں بھی لگا دی گئیں۔ مریم نواز کے استقبالیہ فلیکسز شہر بھر میں جگہ جگہ نظر آ رہے ہیں جس سے لیگی کارکنوں میں بھرپور جوش و جذبہ پیدا ہو گیا۔ مریم نواز کا فیصل آباد آمد پر فقیدالمثال استقبال کیا جائے گا۔ مریم نوازشریف کے میڈیا کنونشن کے سلسلہ میں پولیس کا سیکیوٹی پلان جاری‘ سی پی او فیصل آباد اطہر اسماعیل کی ہدایت پر میڈیا کنونشن کے سلسلہ میں سکیورٹی پلان کے مطابق 03 ایس پی، 08ڈی ایس پی، 14 انسپکٹر، 72سب انسپکٹر،117اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور1360سے زائد جوان ڈیوٹی سرانجام دیں گے جبکہ ایلیٹ فورس کی 04کمبیٹ ٹیمیں، ریسکیو1122 ارد گرد علاقہ میں گشت کرتی رہیں گی۔ سی پی او فیصل آباد اطہر اسماعیل نے سکیورٹی کے متعلق ہدایت جاری کی کہ تقریب میں شرکت کیلئے آنے والے ہر شخص پر گہری نظر رکھیں۔ سنیفر ڈاگ اور اینٹی مائن سکواڈ کے ذریعے تمام ممکنہ ایریا کو کلیئر کیا جائے، ویڈیواور سرویلنس ٹریکنگ کیمرہ کے ذریعے تمام کنونشن کی ریکارڈنگ کو ویڈیولنک سے برقرار رکھا جائے۔ ڈیوٹی میں غفلت اور لاپرواہی برتنے والے پولیس افسران و اہلکاران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔