دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کا دن آج منایاجائیگا
اسلام آباد‘ لاہور(ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کا دن (آج) جمعرات کو منایا جائیگا۔رواں سال خواتین کے حقوق کے عالمی دن کا موضوع’’ترقی کے لئے زور‘‘(پریس فار پروگریس)ہے ۔یہ دن ہر سال 8 مارچ کو دنیا بھر میں معاشروں کی ترقی میں خواتین کے کردار،ان کی کامیابیوں اور جدوجہد کو اجاگر کرنے کے لئے منایا جاتا ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ خواتین کا احترام اور ان کے حقوق کا تحفظ دین اسلام کی تعلیمات کا اہم حصہ ہے۔اسلام نے خواتین کو جن حقوق سے نوازا ہے،کسی معاشرے میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ مسلم لیگ (ن) نے خواتین کے تحفظ، عزت و احترام میں اضافے اور انہیں معاشرے میں باوقار مقام دلانے کے لئے تاریخی اقدامات کئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت پنجاب نے خواتین کو ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پی پی کسی بھی نظریے کی بنیاد پر خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دے گی، شہید بے نظیر بھٹو نے خواتین کے گرد کھڑی کی گئی شیشے کی دیوار گرائی پی پی شہید بے نظیر بھٹو کے عزم اور حوصلے سے تقویت ملتی ہے۔ خواتین کے استحصال اور امتیازی سلوک کے خلاف ہر جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے ۔ اس موقع پرترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ویمن ڈے کے موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کو صوبے کی خواتین سے معافی مانگنی چاہیے کہ وہ اپنے صوبے میں خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے قانون سازی نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ چار سالوں میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات بھی نہیں کئے گئے۔خیبرپی کے میں ابھی صرف تشدد کے شکار خواتین کے ڈیٹا بیس کی فزیبیلٹی سٹڈی کی گئی ہے۔پنجاب حکومت نے خواتین کی فلاح بہبود اورانہیں قومی دھارے میںشامل کرنے کے لیے صرف زبانی نہیںبلکہ عملی اقدامات کئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی کی ویمن ونگ تمام صوبائی دارالحکومتوں، آزد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا میں کاروانِ بینظیر ریلیوں کا انعقاد کرکے عالمی دن کے ساتھ ساتھ ملک میں پی پی پی کی جانب سے خواتین کو خودمختار بنانے کے لیئے اٹھائے گئے اقدامات کو بھی منایا جائیگا۔ عالمی یومِ خواتین کے حوالے سے خواتین ارکان پارلیمان کی کارکردگی کی جائزہ رپورٹ جاری کر دی گئی۔خواتین ارکان ارلیمینٹ نے حکومت سے 1836 سوالات پوچھے ان میں قومی اسمبلی کی خواتین ارکان نے 1595 سوالات اور خواتین ارکان سینیٹ نے 241 سوالات پوچھے ۔ بارہ پارلیمانی بزنس کے حوالے سے کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی ہے 2017-18 کے دوران پارلیمان کا 39فیصد ایجنڈا خواتین ارکان کی جانب سے پیش کیا گیا جبکہ خواتین کی پارلیمان میں نمائندگی صرف 20 فیصد ہے۔ قومی اسمبلی میں 49 فیصد ایجنڈا خواتین نے پیش کیا جبکہ سینٹ میں پندرہ فیصد ایجنڈا خواتین کی جانب سے جمع کرایا گیا۔بلاول بھٹو زرداری نے منتخب نمائندوں اور عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ خواتین ووٹرز کا مقررہ وقت میں اندراج یقینی بنایا جائے۔