چیئرمین سینیٹ کیلئے کسی صور ت پی پی ، مسلم لیگ ن کو ووٹ نہیں دینگے : عمران
اسلام آباد+ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں پیپلز پارٹی کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاٹا والوں نے بہت قربانیاں دی ہیں، بلوچستان اور فاٹا احساس محرومی کا شکار ہیں، اس لیے چیئرمین سینٹ بلوچستان اور فاٹا سے ڈپٹی چیئرمین ہونا چاہیے، امید ہے پیپلزپارٹی بھی اس کی حمایت کریگی، ہمارے سینیٹرز کسی صورت پیپلزپارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ اب پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو قربانی دینا چاہیے۔ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد شیریں مزاری اور فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے چیئرمین سینٹ کے لیے بلوچستان اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے فاٹا اراکین کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف کے ارکان پیپلزپارٹی یا (ن) لیگ کو ووٹ نہیں دیں گے، یہ دونوں جماعتیں پاور میں رہیں اور ان کے دور میں احساس محرومی بڑھا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین سینٹ اس لیے بھی نہیں چاہتے کہ اگر ان کا چیئرمین بن جاتا ہے تو پاکستان کو نقصان ہوگا، یہ اپنے خاندان کو بچانے کے لیے کوئی قانون پاس نہ کردیں، ان لوگوں نے ایک مجرم کو پارٹی کا صدر بھی بنایا ہے پرویز خٹک فاٹا اور بلوچستان کے نئے سینیٹروں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیر خارجہ خواجہ آصف کوئی کام نہیں کرتے لیکن اقامہ پر ماہانہ 16 لاکھ روپے تنخواہ لیتے ہیں وہ اس کے ذریعے باہر کا مفاد دیکھ رہے ہیں اور باہر کی دولت سے منی لانڈرنگ کر رہے ہیں کیا کبھی یہ ہوسکتا ہے کہ کسی اور ملک کا وزیر خارجہ اقامہ رکھے طبقاتی انصاف ہے کوئی اور پکڑا جاتا تو فوراً اس کے خلاف کارروائی ہوتی۔ انہوں نے کہا آصف زرداری سے ہاتھ ملانا ایسا ہی ہے جیسے میں اپنی21 سال کی جدوجہد چھوڑ دوں میں تو ساری جدوجہد ہی مافیا کے خلاف کر رہا ہوں، علی جہانگیر صدیقی کو امریکہ میں سفیر لگانا مناسب نہیں، ان کا کوئی تجربہ نہیں یہ تو بہت کم عمر ہیں جبکہ موجودہ حالات میں تو امریکہ میں بہت ہی تجربہ کار سفارتکار کو سفیر لگایا جانا چاہئے تھا لیکن ن لیگ کا ٹریک ریکارڈ ہی یہ ہے کہ اپنوں کو ہی نوازنا ہے، ان کے پاس کوئی میرٹ نہیں وزیر اعظم نے اپنے بزنس پارٹنر کو سفیر لگا دیا ہے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی کہہ دیا ہے کہ پاکستان میں معیشت کا برا حال ہے لیکن وفاقی وزیر احسن اقبال کہہ رہے ہیں کہ معیشت ٹھیک ہے۔ خواجہ آصف کے معاملے کو ہائی کورٹ نے جس طرح کیس چلایا اس پر افسوس ہے۔ آدمی کو جیل بھیج دیا جاتا ہے وزیر خارجہ کیلئے کچھ نہیں کہا۔ زرداری یا نوازشریف سے ہاتھ ملانا اپنی سیاست کو صفر کرنے کے برابر ہے۔ میری ایک جدوجہد ہے، مافیا کے خلاف جدوجہد کررہا ہوں۔ علاوہ ازیں عمران خان سے وسطی پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان نے بنی گالہ میں ملاقات کی ہے جس میں سینٹ کے انتخابات اور عام انتخابات کے حوالے سے بات چیت ہوئی،عمران خان اور عبدالعلیم خان کے مابین ملاقات میں دیگر تنظیمی و سیاسی امور بھی زیر بحث آئے جن میں نئی حلقہ بندیاں اور ان سے پیدا ہونے والی صورتحال شامل تھی جس میں لاہور کے بعض حلقوں کو 3سے4حصوں میں تقسیم کرنے پرپی ٹی آئی کے تحفظات پر بات چیت ہوئی۔ دریں اثنا عمران خان نے کہا ہے کہ وزیرخارجہ خواجہ آصف ملک کے لیے سکیورٹی رسک ہیں۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف سے پارٹی رہنما عثمان ڈار نے ملاقات کی جس میں خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ اور نااہلی کیس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان نے نیب کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا خیر مقدم ٗ نااہلی کیس کے فیصلے میں مسلسل تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ عمران خان نے عثمان ڈار کو نیب سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے نیب 30 دن میں تحقیقات مکمل کرلے گا جب کہ نااہلی کیس کا جلد فیصلہ ملکی مفاد میں ہوگا۔مزید برآں عمران خان سے بلوچستان کے نومنتخب آزاد سینیٹرز نے ملاقات کی، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخابات پر مشاورت کی۔ عمران خان جلد دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے، عمران خان انہیں چیئرمین سینٹ بلوچستان سے لانے پر قائل کریں گے۔