فیڈ کا اثر مرغی کے گوشت پر نہیں ہوتا‘ عدالتی معاون: اچھے نتائج کے قریب ہیں: جسٹس ثاقب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ میں جعلی پولیس مقابلوں کے ازخود کیس کی سماعت لاہور رجسٹری میں ہوئی۔ آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے بند کمرے کی سماعت میں پولیس مقابلوں کی رپورٹ پیش کر دی۔ آئی جی پنجاب کے ساتھ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر‘ ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابوبکرخدا بخش بھی پیش ہوئے۔ عدالتی ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب‘ پولیس کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ بند کمرے میں ڈیڑھ گھنٹے تک چیف جسٹس کو جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے رہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ کے روبرو عدالتی معاون نے مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی جس میں کہا گیا ہے کہ مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے گوشت پر اثر نہیں ہوتا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مرغیوں کو دی جانے والی خوراک کے ازخود نوٹس پر سماعت کی۔ عدالتی معاون نے بتایا کہ مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ ٹھیک ہے۔ مرغیوں کی خوراک انہی کی آلائشوں سے تیار کی جاتی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیڈ ٹھیک ہے تو یہ خوش آئند ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ برائلر مرغی مضر صحت نہیں۔ لگتا ہے ہم اچھے نتائج کیلئے کافی قریب پہنچ چکے ہیں۔ مرغیوں کی انتڑیوں کے تیل کی فروخت پر پابندی کیلئے قانون سازی کی جائے۔ جو چیز میں اپنے بچوں کو نہیں کھلا سکتا‘ وہ قوم کے بچوں کو بھی نہیں کھانے دوں گا۔ عدالت نے سیکرٹری لائیوسٹاک کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔