حکمران بھارت‘امریکہ کی ناراضی کے ڈر سے مسئلہ کشمیر پر خاموش ہیں: حافظ سعید
لاہور(خصوصی نامہ نگار)امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ کشمیر، فلسطین، شام اور برما کے مسئلہ پر مسلم حکمرانوں کا کوئی کردار نظر نہیں آتا۔ مسئلہ وسائل اور افرادی قوت نہیں ذہنی غلامی کا ہے۔ بھارت و امریکہ کی ناراضگی کے ڈر سے کشمیرو دیگر خطوں میں ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموشی درست نہیں۔بیرونی قوتیں منظم منصوبہ بندی کے تحت مسلم خطوں و علاقوں میں دہشت گردی کو پروان چڑھا رہی ہیں۔مظلوم کشمیریوں کی مددوحمایت سے کسی طور پیچھے نہیں رہیں گے۔ حکمران ملکوں و معاشروں کے دفاع کیلئے جرأتمندانہ پالیسیاں ترتیب دیں۔جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوںنے کہاکہ کشمیر، فلسطین اور برما میں مسلمانوں پر بدترین ظلم و دہشت گردی کا ارتکاب کیا جارہا ہے۔ مسلم حکمرانوں کی طرف سے کوئی ان کے حق میں آوا ز بلند کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے۔ بانی پاکستان محمد علی جناح نے کشمیرکو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھالیکن حکمرانوں نے اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داری نبھانے کی کوشش نہیں کی کہ کہیں بھارت و امریکہ ناراض نہ ہو جائیں۔ذلت، پستیاں اور غلامیاں ہیں جو اس وقت ذہنوں پر مسلط ہیں۔ سب کی سوچ یہ بنی ہوئی ہے کہ امریکہ و یورپ کو کیسے خوش کیا جائے ۔انہوںنے کہاکہ شام میں معصوم بچوں کا خون بہایا جارہا ہے۔ دشمن قوتوں نے ایسی تنظیمیں کھڑی کر دی ہیںجو ناحق مسلمانوں کا خون بہا رہی ہیں۔ہم مسلم امہ کی بیداری کی بات کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بیرونی قوتیں دبائو بڑھاتی ہیں کہ ان کی دعوتی، تبلیغی ، سیاسی اور رفاہی سرگرمیوں پربھی پابندی لگائی جائے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم حکمرانوں کو سیرت رسول ﷺ کا مطالعہ کرتے ہوئے پالیسیاں وضع کرنی چاہئیں۔ ختم نبوت قانون میں ترمیم جیسے اقدامات سے حکمران اللہ کی پکڑ کا شکار ہیں۔ وہ وقت قریب ہے جب کشمیر، فلسطین و دیگر خطوں کے مظلوم مسلمان آزاد فضا میں سانس لے سکیں گے۔