• news
  • image

گردے اور انسانی جسم

ڈاکٹر عبادالرحمان
عالمی طبی تحقیق کے مطابق ’’گردے‘‘ انسانی جسم کے تیسرے اہم اعضا ہیں دل اور دماغ کے بعد کہا جاتا ہے گردوں کی حفاظت کریں تاکہ دل محفوظ رہے دماغ کے موزوں افعال کے لئے صحت مند گردوں کا ہونا بہت ضروری ہے دماغ کے خلیوں کو بیمار گردوں کی موجودگی میں موزوں غذا میسر نہیں ہو سکتی جس کی وجہ سے کئی طرح کی دماغی بیماریاں نمودار ہو سکتی ہیں اسی طرح جسم کے دیگر نظام مثلاً نظام انہضام، نظام اخراج، نظام جگر، نظام خون، نظام تنفس وغیرہ وغیرہ شدید متاثر ہوتے ہیں۔ گردوں کے جسم میں مختلف افعال ہیں جن میں چند درج ذیل ہیں۔
گردے خون کی صفائی کرکے دوبارہ جسم میں گردش کے لئے بھیجتے ہیں اور گندگی پیشاب کی صورت میں خارج ہوتی ہے۔ گردے خون میں ٹھوس اور مائع اجزا کا تناسب رکھتے ہیں۔ گردے وٹامن ڈی کو فعال بنا کر ہڈیوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ گردے خون کے سرخ جسیموں کے اندر موجود رطوبت ہموگلوبن بنانے میں مددگار ہو کر خون کی کمی سے محفوظ رکھتے ہیں۔ گردے خون کے اندر پی ایچ (PH) کو برقرار رکھتے ہوئے خون کو تیزابی ہونے سے بچاتے ہیں ار اگر خون تیزابی ہو جائے تو اس کے مضر اثرات دل اور پھیپھڑوں پر بہت جلد نمودار ہو سکتے ہیں اور انسانی جان کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ گردے خون کی نالیوں میں خون کی گردش کو برقرار رکھتے ہیں۔ بلند فشار خون یا ہائی بلڈپریشر ایک خطرناک بیماری ہے اور معاشرے میں بہت عام ہے ہائی بلڈپریشر کی سب سے بڑی وجہ گردوں کی خرابی ہے۔ شوگر کے مریضوں میں انسولین کا جسم میں توازن صرف صحت مند گردوں کی وجہ سے ہی ممکن ہے۔ انسانی جسم تقریباً ستر فیصد پانی اور نمکیات پر مشتمل ہے ان کا نارمل اور مناسب جسمانی تناسب صرف صحن مند گردوں کی وجہ سے ہے۔ جسم میں مختلف زہریلے مادے پیدا ہوتے ہیں اگو وہ جسم سے بروقت خارج نہ ہو تو انسانی مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے گردے ہی وہ ہیں جو ان مضر صحت زہرآلود اجزا سے انسان کو صاف کرنے میں مدد دیتے ہیں اسی طرح مختلف ادویات جو ہم مختلف بیماریوں کے لئے استعمال کرتے ہیں ان کی متناسب مقدار جسم میں خون کے اندر رہنی چاہئے باقی غیر ضروری ادویات کی مقدار کو گردے فلٹر کرکے خون سے پیشاب کے ذریعے خارج کرتے ہیں اس لئے تلقین کی جاتی ہے کہ کوئی بھی دوائی ڈاکٹر اور خصوصی طور پر ماہر گردہ ڈاکٹر حضرت نیفرالوجسٹ کے مشورے کے بغیر استعمال نہ کریں۔ بصورت دیگر گردے کمزور ہو جاتے ہیں اور گردے فعل کا احتمال ہو سکتا ہے وغیرہ وغیرہ ۔ اس کے علاوہ گردوں کا انسانی جسم میں اہم کردار ہے جو کہ درج بالا گردوں کے افعال سے بخوبی ظاہر ہوتا ہے۔ گردے انسانی جسم میں کیلشیم اور دیگر معدنیات جیسا کہ نمک سوڈیم، فاسفورس، میگنیشم، پوٹاشیم وغیرہ کا مناسب تناسب رکھتے ہیں۔ (HAEMO STAS,S) اگر اس تناسب میں بگاڑ پیدا ہو جائے تو ہم گردوں کی مختلف بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں اور کئی طرح کے دماغی عارضوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو سکتا ہے جس میں قومہ ، مرگی، دل کی دھڑکن کی بے ربطگی، بھوک کا فقدان پیٹ میں درد بھی گردوں کی بیماریوں کی نمایاں علامت میں سے ہیں۔ المختصر گردے انسانی جسم کے انتہائی اہم اعضا ہیں ان کا نارمل رہنا صحت مندی ہے ان میں ساختی اور افعالی بگاڑ امراض گردہ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے صحت مند زندگی کے لئے صحت مند گردے بہت ضروری ہیں اور صحت مند گردوں کے لئے سادہ غذا، مناسب اور صاف شفاف پانی کا استعمل بلڈپریشر اور شوگر کا نارمل کنٹرول۔
ادویات کا صرف ڈاکٹرز کے مشورے سے استعمال، گوشت، چکنائی، نمک، کولڈڈرنک وغیرہ کا مناسب استعمال، ورزش وغیرزہ انتہائی ضروری ہیں اور وہ افراد جو شوگر، بلڈپریشر، ہڈی جوڑ کے امراض، گردے میں پتھری ، عارضہ قلب، یرقان وغیرہ جیسے امراض میں مبتلا ہیں وہ نیفرالوجسٹ ڈاکٹر کو ایک سال میں تین سے چار مرتبہ یا اپنے فریشن کی ہدایت کے بعد ضرور معائنہ کے لئے وزٹ کرکے ادویات کا نسخہ کو REVIEW کروائیں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن