;سپریم کورٹ سینیٹرز سے ووٹ نہ بیچنے کا حلف لے: سراج الحق
لاہور ( سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں مالی اور انتخابی کرپشن عروج پر ہے ،جو لوگ قومی اسمبلی اور سینٹ الیکشن میں کرپشن کی بات کرتے ہیں وہی بک جاتے ہیں۔کوئی بھی پارٹی سربراہ اپنے ممبران اسمبلی کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ۔سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ 12 مارچ کو سینیٹرز سے حلف لیا جائے کہ کیا اس نے ووٹ بیچا یا خریدا ہے۔ زرداری، نوازشریف، عمران سمیت تمام مرکزی قائدین سے حلف لیا جائے کہ سینٹ الیکشن میں پیسے کا استعمال تو نہیںکیا ہے۔ہمارے ادارے پولیس، ٹیکسی ڈرائیور پر ہاتھ ڈالتے ہےں مگر کروڑوں اور اربوںروپے کی کرپشن کرنے والوںکو کچھ نہیں کہتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی پشاور میں صوبائی مشاورتی کونسل کے اجلاس اور خواتین کانفرنس سے خطاب اور بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ خیبر پی کے کو بجلی کے خالص منافع سے حصہ نہیں دیا جارہا ،جو صوبہ سب سے زیادہ بجلی پیدا کرتا ہے وہاں لوڈ شیڈنگ سب سے زیادہ ہے۔ دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں کے پی کے نے دیں مگر آج تک کسی حکومت کی طرف سے اس کا اعتراف کیا گیا نہ بے گھر اور دربدر ہونے والوں کو اس کا معاوضہ دیا 2016 ءمیں 18 بلین روپے باہرمنتقل ہونے کی خبریں ہیں۔ نیشنل فنانس ایوارڈ کا اجلاس نہ بلا کر آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔ انقلابی اور دیانت دار حکمرانی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، جب تک کرپشن کرنے والوں کو سزا نہیں ملتی قومی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا ہر لیڈر کے بارے میں کرپشن کی داستانیں موجود ہیں، 7 روز میں سینٹ کے انتخابات میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف کیا کاروائی ہوئی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ نومنتخب سینیٹرز کوبلا کر حلف لیا جائے کہ انہوں نے کرپشن نہیں کی۔
سراج الحق