ختم نبوت ترمیم کے باعث خواجہ آصف پر سیاہی پھینکی، ملزم
سیالکوٹ (نامہ نگار) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے چہرے پر پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران سیاہی پھینکنے والے گرفتار ملزم فیض الرسول نے کہا ہے کہ ان کا کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہ ہے بلکہ مسلم لیگ ن نے ختم نبوت پر حملہ کیا اور لاکھوں ووٹ لے کر اسمبلی میں جانے والوں نے بغیر پڑھے ایسا قانون کیوں پاس کیا۔ اسی وجہ سے انہوں نے خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی پھینکی۔ انہوں نے گرفتاری کے دوران بیان دیا کہ حکومتی ارکان جہاں بھی پبلک میں جائیں گے تو ایسا ہی ہوگا اس لئے حکومت راجہ ظفر الحق کی رپورٹ شائع کر کے مجرموں کو سزا دے۔ فیض الرسول نے مزید کہا کہ مجھے پھانسی بھی دیدیں تو اسے غم نہیں تاہم مزید نقصان سے بچنے کیلئے لیگی ارکان توبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی کے کہنے پر خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی نہیں پھینکی بلکہ انہوں نے نبی پاک ﷺ سے محبت کی وجہ سے ایسا کیا جس کا اسے کوئی غم نہیں ہے۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے گزشتہ روز ورکر کنونشن میں کہا تھا کہ انہوں نے سیاہی پھینکنے والے کو معاف کر دیا ہے لیکن تاحال فیض الرسول کو رہا نہیں کیا بلکہ اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فیض الرسول بنیادی طور پر چکوال کا رہائشی ہے اور پندرہ بیس سال سے سیالکوٹ کے علاقہ مظفر پور میں رہائش پذیر ہے۔