نئے آبی ذخائر کی تعمیر میں غفلت مجرمانہ ہے : چیئرمین واپڈا
اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر آنے والے دن کے ساتھ پانی کی قلت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایک کروڑ 23لاکھ ایکڑ فٹ میٹھاپانی ہر سال سمندر کی نذر ہونے لگا، ملک میں متعدد ڈیم تعمیر کیے جاسکتے ہیں ، بھارت ہمارے حصے کے پانی پر قبضہ جما رہا ہے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کو عالمی سطح پر مزید اجاگر کرنے کی ضرورت ہے آبادی بڑھنے سے پانی کی طلب بھی کئی گنا بڑھ گئی ، نئے آبی ذخائر کی تعمیر میں مجرمانہ غفلت برتی جارہی ہے ۔انٹرویو میں چیئرمین واپڈانے کہا پاکستان میں پانی کی قلت تشویشنا ک صورتحال اختیار کرگئی ہے۔کئی سال سے متعلقہ ادارے اور ماہرین شورمچا رہے ہیں ، نئے ڈیموں کی تعمیر اور موجودہ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔پاکستان میں ہر نئے آنے والے دن کے ساتھ پانی کی قلت بڑھتی جارہی ہے۔ آبادی بڑھنے سے پانی کی طلب بھی کئی گنا بڑھ گئی ہے لیکن نئے آبی ذخائر کی تعمیر میں مجرمانہ غفلت کی جارہی ہے ۔ چیئرمین واپڈا نے کہا مزید وقت ضائع کرنے کی گنجائش نہیں نئے آبی ذخائر کے بغیر گزارا ممکن نہیں ۔ایک طرف پانی نہیں تو دوسری طرف شیو، غسل اور گاڑیاں دھونے میں بے تحاشا پانی ضائع کیا جارہا ہے۔ ہر سال 13ملین ایکڑ فٹ میٹھاپانی سمندر میں پھینک دیتے ہیں ۔ چاروں صوبوں کو مل کر آبی مسائل حل کرنا ہوں گے۔ کالا باغ کی اہمیت سے انکار نہیں لیکن اسکے لیے قومی اتفا ق رائے چاہیے۔چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ ملک میں متعدد ڈیم تعمیر کیے جاسکتے ہیں ، بھارت ہمارے حصے کے پانی پر قبضہ جما رہا ہے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کو عالمی سطح پر مزید اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔