روس نے آواز کی رفتار سے10 گنا تیز میزائل کا تجربہ کر لیا
ماسکو (بی بی سی) روس کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک ہائیپر سونک (آواز کی رفتار سے تیز چلنے والے سپر سانک سے بھی زیادہ تیز رفتار) میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ یہ میزائل ان متعدد جوہری میزائلوں میں سے ایک ہے جس کا اعلان صدر پیوٹن نے اس ماہ کے آغاز میں کیا تھا۔ روسی وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں اس میزائل کو ایک لڑاکا طیارے سے لانچ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ میزائل اپنے مقررہ ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔ یکم مارچ کو صدر پیوٹن نے کنزحال میزائل (جو کہ ایک مخصوص چاقو کے نام پر رکھا گیا ہے) کو بہترین ہتھیار قرار دیا تھا۔انھوں نے کہا تھا کہ یہ ان نئے ہتھیاروں میں سے ایک ہے جو کہ ناقابلِ تسخیر ہیں۔ روس کے صدر کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوریٹ نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن کا یہ بیان اْن معلومات کی تصدیق ہے جن کے بارے میں امریکہ پہلے سے جانتا تھا۔ ادھر وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے کہا کہ امریکہ اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کر کے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کی دفاعی صلاحیت دنیا میں کسی سے بھی کم نہ ہو۔کنزحال میزائل کی پہنچ 2000 کلومیٹر بتائی گئی ہے اور یہ آواز کی رفتار سے 10 گنا تیز سفر کرتا ہے۔ وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ ٹیسٹ کیا گیا میزائل مگ 31 جیٹ طیارے سے چلایا گیا جو کہ جنوب مغربی روس میں ایک ہوائی اڈے سے اڑایا گیا تھا۔ وزارت نے کہا کہ تجربہ بالکل پلان کے مطابق ہوا اور ہائیپر سونک میزائل اپنے نشانے پر جا لگا۔ یاد رہے کہ آئندہ ایک ہفتے میں توقع ہے کہ ولادمیر پیوٹن ایک مرتبہ پھر روس کے صدر منتخب ہو جائیں گے۔