زینب کیس: معافی کا وقت گزر گیا، شاہد مسعود کو قانون کے مطابق سزا ہو گی: چیف جسٹس
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے بنک اکائونٹس کا دعویٰ کرنے والے اینکر پرسن کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران شاہد مسعود کا جواب مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ معافی کا وقت گزر گیا، شاہد مسعود کو قانون کے مطابق سزا ہوگی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے شاہد مسعود کے جواب کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ معافی کا وقت گزر گیا۔ چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ یہ عدالتی توہین بھی ہے، عدالت کے سامنے غلط بیانی کی گئی، شاہد مسعود کو قانون کے مطابق سزا ہوگی۔ دیکھنا ہے کہ کیا دہشت گردی کی دفعات کا اطلاق ہوتا ہے؟۔ یہ بھی دیکھنا ہے کہ پیمرا کی کیا ذمہ داری بنتی ہے، ساتھ ہی چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیمرا بتائے کہ کتنے دن کے لیے پروگرام بند ہوسکتا ہے؟۔ شاہد مسعود کے وکیل شاہ خاور نے کہا کہ اگر یہ توہین عدالت کا مقدمہ ہے تو وہ غیرمشروط معافی مانگ لیتے ہیں۔ دوسری جانب شاہد مسعود نے کہا کہ انہوں نے پروگرام میں جو کہا، وہ اس پر ندامت کا اظہار کرتے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ شاہد مسعود کے الزامات کے سبب تحقیقات 48 گھنٹے تک رک گئیں۔ چیف جسٹس نے کہا معافی کا وقت گزر گیا ہے، اب بھی معافی نہیں مانگی گئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے تھا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا معاملہ سزا جزا کا نہیں قانون کی تشریح کا ہے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ فیصل صدیقی کو عدالتی معاون مقرر کردیا گیا اور شاہد مسعود کے جواب کی کاپی اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پیمرا بتائے کتنی دیر کیلئے چینل بند ہوسکتا ہے، نیوز اینکر پر کتنی پابندی لگ سکتی ہے معلوم کرنا ہے کہ معاملے میں چینل کی کیا ذمہ داری تھی۔ انہوں نے تو عدالت کے از خود نوٹس کے لئے اپنے پروگرام میں منتیں کیں، اس مقدمے میں ہم اچھا فیصلہ دیں گے اور ناانصافی نہیں ہوگی۔