شام: 7 سالہ خانہ جنگی میں 3 لاکھ 50 ہزار افراد مارے گئے
بیروت (اے ایف پی) شامی شہر غوطہ سے طبی بنیادوں پر ایک ہزار افراد کے انخلا کی ضرورت ہے۔ یہ بات یو این حکام نے بتائی۔ 7 سالہ خانہ جنگی میں 3 لاکھ 50 ہزار مارے گئے ہیں۔ شامی فورسز نے دوما شہر کا محاصرہ کر لیا۔ مزید علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ خانہ جنگی اور بمباری سے سب سے زیادہ خطرہ بچوں کو ہے۔ ادھر شامی فورسز کی باغیوں کے زیرقبضہ مشرقی علاقے غوطہ میں تازہ فضائی کارروائی کے نتیجے میں مزید 42 شہری جاں بحق ہوگئے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فضائیہ نے مشرقی غوطہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کی جس کے نتیجے میں 42 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ سرکاری ٹی وی کے مطابق فوج نے مودیرا کے علاقے کا محاصرا کرلیا ہے۔شامی فورسز نے دارالحکومت دمشق سے 10 کلومیٹر دور علاقے مسربا کے بعد ڈوما کا کنٹرول بھی سنبھال لیا جس کے بعد فورسز کی غوطہ کی جانب تیزی سے پیش قدمی جاری ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مشرقی غوطہ میں 4 لاکھ شہری محصور ہیں، سماجی کارکن نور آدم کے مطابق سرکاری فوج کی ڈوما میں بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 16 افراد مارے گئے جبکہ جوبر میں 8افراد اور ہاراسٹا، زملکا اور آربن کے علاقوں میں 22 افراد جاں بحق ہوئے۔شام میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق مشرقی غوطہ میں 18 فروری سے شروع ہونے والی شامی فوج کی بمباری کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار 99 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جس میں 227 بچے اور 145 خواتین شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق 21 روز کے دوران بمباری کے نتیجے میں 4 ہزار 378 افراد زخمی بھی ہوئے۔