بنگلہ دیش کا طیارہ کٹھمنڈو ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرتے پھسل گیا‘ آتشزدگی‘50 مسافر ہلاک
کھٹمنڈو +اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ + اے ایف پی + نیوز ایجنسیاں+سٹاف رپورٹر) بنگلہ دیشی ائرلائنز کا طیارہ کھٹمنڈو ائرپورٹ پر حادثے کا شکار ہوگیا جس سے 50 افراد ہلاک 21 زخمی ہوگئے۔ حادثے میںہلاک افراد کی نعشیں نکال لی گئیں، 21 زخمیوں کو ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے۔ ائرپورٹ حکام کے مطابق طیارہ کنٹرول سے باہر ہوگیا تھا۔ کھٹمنڈو کے ہوائی اڈے پر ایک مسافر طیارے کو لینڈنگ کے دوران پیش آنے والے حادثے کے بعد آگ لگ گئی۔ طیارے پر کل 71 افراد سوار تھے اور اطلاعات کے مطابق 21 افراد کو طیارے سے نکال کر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ امدادی کارکنوں نے طیارے کے ملبے میں لگی آگ بجھانے کے بعد اس میں سے جلی ہوئی نعشیں نکالی ہیں۔ پرواز نمبر بی ایس 211 بنگلہ دیش کی فضائی کمپنی یو ایس بنگلہ کی تھی اور طیارہ پیر کی دوپہر تریبھون بین الاقوامی ہوائی اڈے کے رن وے سے پھسل کر مشرقی جانب فٹ بال گرائونڈ میں گرا اور اس میں آگ لگ گئی۔ 67 مسافر اور عملے کے 4 ارکان سوار تھے۔ ترجمان کے مطابق 33 نیپالی، 32 بنگلہ دیشی، ایک چین اور ایک باشندہ مالدیپ کا تھا۔ میڈیا کے مطابق مرنے والوں میں متعددنیپالی طلبا تھے جو چھٹی پر وطن واپس آئے حکام کے مطابق تکنیکی خرابی ہوسکتی ہے لیکن انکوائری ہوگی۔ 1992ء میں پی آئی اے طیارے کے حادثہ میں 167 افراد مارے گئے تھے۔ اس حادثے کے بعد ہوائی اڈے کو تمام پروازوں کے لئے بند کردیا گیا۔ فلائٹ راڈار 24 ویب سائٹ کے مطابق یہ طیارہ کھٹمنڈو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بج کر 20 منٹ پراترا تھا۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز میں ہوائی اڈے کے رن وے سے دھواں اڑتے دیکھا جاسکتا ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق طیارے کی شناخت ایس ٹو اے جی یو، بومباڈیئر ڈیش 8 کیو 400 کے طور پر ہوئی ہے تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ 3 دہائیوں میں نیپال میں بدترین حادثہ ہے۔ ایئر لائنز کے سی ای او عمران اشرف نے الزام لگایا کٹھمنڈو ائر ٹریفک کنٹرولر نے کوتاہی کی ہے۔پاکستان نے بنگلہ دیش کے مسافر طیارے کے حادثہ پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے جس میں بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہوگئی ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی طرف سے بیان کے مطابق متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔