گوجرانوالہ: مقدمہ قتل کا گواہ بھی موت کے گھاٹ اتار دیا، ورثا کا نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج
گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)دیرینہ دشمنی پر ملزمان نے فائرنگ کر کے مقدمہ قتل کا گواہ بھی قتل کردیا، ورثاء نے نعش جی ٹی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا، پولیس کی جانب سے ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی پر تین گھنٹے بعد سڑک کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ کوٹ باقر کا محسن عرفان گھر سے باہر نکلا تو ملزمان نے دیرینہ دشمنی کی بناء پر فائرنگ کر دی، گولیاں لگنے کے باعث وہ جاں بحق ہو گیا۔ واقعہ کیخلاف مقتول کے ورثاء نے نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے قریب نعش جی ٹی روڈ کر رکھ کر شدید احتجاج کیا، مظاہرین نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دی۔ احتجاج کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا 25 مئی 2017 کو ملزمان علی حسن وغیرہ نے فائرنگ کرکے مقتول کے تایا زاد بھائی سہیل اصغر کو معمولی تنازعہ پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اور مقدمہ کا مرکزی ملزم علی حسن تاحال فرار ہے، جبکہ ہلاک ہونیوالا محسن مقدمہ قتل میں گواہ بھی تھا۔ ورثاء کا الزام تھا کہ ڈی ایس پی پیپلز کالونی حمید ورک ملزمان کی پشت پناہی کر رہا ہے جس کی وجہ سے تاحال ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں حالانکہ انہوں نے پولیس کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے درخواست بھی دی تھی۔ تاہم واقعہ کی اطلاع پا کرایس پی سول لائن محمد افضل، ایس پی سٹی علی وسیم، ڈی ایس پی رانا شبیر خان بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے لواحقین کو ملزمان کی جلد گرفتاری اور انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جس سے مظاہرین نے تین گھنٹے بعد احتجاج ختم کر دیا اور وہ نعش لیکر وہاں سے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔