امریکی قونصلیٹ کی سکیورٹی، رینجرز نے پنجاب حکومت سے ایک کروڑ 80 لاکھ بقایا جات مانگ لئے
لاہور (معین اظہر سے) امریکی قونصلیٹ لاہور کی سکیورٹی کے لئے تعینات رینجرزنے پٹرول اور افراد کے لئے پیسے پنجاب حکومت سے مانگ لئے ہیں جس پر ڈپٹی کمشنر لاہور نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے وزیر اعلی پنجاب کو 1 کروڑ 80 لاکھ روپے رینجرز کو سکیورٹی کی مد میں دینے کے لئے مانگ لئے ہیں جبکہ واضح رہے کہ حکومت پنجاب نے غیر ملکیوں کیسکیورٹی کے لئے سپیشل پروٹیکشن یونٹ بنایا تھا جس پر اربوں روپے خرچ کئے گئے تاہم 2011 سے امریکی قونصلیٹ لاہور کی سکیورٹی کے لئے رینجرز تعینات کئے ہوئے ہیں۔ تاہم محکمہ خزانہ پنجاب نے اعتراض لگایا ہے کہ رینجرز کو اگر مستقل بنیادوں پر تعینات کرنا ہے تو ہر سال سپلیمنٹری گرانٹ کی بجائے بجٹ میں ہی پیسے مختص کر دئیے جائیں۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کے حکم پر رینجرز کو لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے باہر تعینات کیا گیا تھا اس وقت امریکی قونصلیٹ کو دھمکیاں دی جارہی تھیں۔ تاہم اس کے بعد2015 میں حکومت پنجاب نے غیر ملکیوں کی سکیورٹی کے لئے سپیشل پروٹیکشن یونٹ بنایا لیکن امریکی قونصلیٹ کی سکیورٹی کے لئے ابھی تک رینجرز تعینات ہیں جس پر رینجرز کی جانب سے ڈپٹی کمشنر لاہور کو لیٹر لکھا گیا تھا کہ ستمبر 2015 سے پیسے نہیں ادا کئے گئے جس پر انہوں نے اپنے بقایا جات مانگے ہیں جس پر ڈی سی لاہور نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو لیٹر لکھا تھا کہ رینجرز کے بقایا جات ادا کرنے کے لئے 1 کروڑ 80 لاکھ روپے دئیے جائیں جس پر ہوم ڈیپارٹمنٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے منظوری طلب کر لی ہے۔ اس میں جو تفصیل دی گئی ہے اس کے مطابق ستمبر 2015 کے 10 لاکھ، اکتوبر کے 7 لاکھ 76 ہزار، نومبر کے7 لاکھ21 ہزار جبکہ دسمبر کے7 لاکھ 76 ہزار مانگے گئے ہیں اسی طرح2016 جنوری کے 8 لاکھ 46 ہزار، فروری کے 7 لاکھ 95 ہزار جبکہ مارچ کے 8 لاکھ 37 ہزار، اپریل کے 8 لاکھ 25 ہزار، مئی کے 8 لاکھ 43 ہزار، جون کے 8 لاکھ 14 ہزار، جولائی کے 8 لاکھ 50 ہزار، اگست کے 7 لاکھ84 ہزار، ستمبر کے 7 لاکھ 35 ہزار، اکتوبر کے 7 لاکھ 20 ہزار مانگے گئے ہیں۔ نومبر کے 7 لاکھ 54 ہزار، دسمبر کے 7 لاکھ 94 ہزار، اسی طرح جنوری 2017 کے 7 لاکھ 65 ہزار، فروری کے 7 لاکھ 12 ہزار، مارچ کے 7 لاکھ 60 ہزار، اپریل کے 7 لاکھ 36 ہزار، مئی کے 7 لاکھ 79 ہزار، جون کے 7 لاکھ 36 ہزار جبکہ جوالائی کے 12 لاکھ 57 ہزار مانگے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی قونصلیٹ کو یہاں سے شفٹ کرنے کے لئے بھی اجازت مانگی گئی تھی تاہم حکومت پنجاب نے متبادل جگہ کے لئے کمیٹی قائم کی ہوئی ہے تاہم سکیورٹی کی وجہ سے متبادل جگہ فراہم کرنے کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔