توہین عدالت کیس: طلال چودھری پر فرد جرم کا معاملہ آج کیلئے مؤخر
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پر عدلیہ مخالف بیان بازی پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور سماعت (آج ) جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت وزیر مملکت طلال چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ آج چارج فریم کرنے سے پہلے انہیں سن لیا جائے، سپریم کورٹ کے بہت سے ایسے فیصلے موجود ہیں جس میں عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کیا جن کا حوالہ دینا ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ آپ حوالہ دے دیجئے گا لیکن بعد میں، آج ہم نے آپ پر چارج فریم کرنا ہے، کیس میں پہلے ہی بہت وقت گزر چکا ہے، موخر نہیں کرنا چاہتے۔ طلال چوہدری نے کہا اس کیس میں انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں آپ کی شان میں گستاخی کا معاملہ ہے جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ یہ کسی فرد کی شان کا معاملہ نہیں ادارے کا معاملہ ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ آپ کا کیس خراب ہو رہا ہے۔ طلال چوہدری کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں ساتھی وکیل کے والد کے جنازے میں جانا ہے اس لئے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کی جائے۔ عدالت نے چارج شیٹ طلال چوہدری کے وکیل کے سپرد کرتے ہوئے سماعت (آج ) جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا میں جمہوری، سیاسی ورکر، قانون کا گریجویٹ اور منتخب عوامی نمائندہ ہوں، ایسا کر ہی نہیں سکتا۔ ہر چیز ریکارڈ پر ہے، حقائق سامنے آئیں گے۔ ہم نے اداروں کی تکریم کی بات کی ہے۔ عوام کے ووٹ اور پارلیمنٹ کی عزت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا پارلیمنٹ کی تکریم اور عوام کے ووٹ کی عزت کی باتیں ضرور کی ہیں، اداروں کی توہین کرنا ہمارا مطمع نظر نہیں رہا، فیصلوں پر تحفظ تھا اور آج بھی ہے۔ ہم نے قانونی لڑائی لڑی ہے اور آئندہ بھی لڑتے رہیں گے۔وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری آج توہین عدالت کیس میں متفرق درخواست جمع کرائیں گے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ عدالت نے عمران خان اور طاہرالقادری کیخلاف توہین عدالت مقدمات میں تحمل کا مظاہرہ کیا۔ میرے خلاف مقدمے میں درگزر کا اصول اپنایا جائے۔ نوازشریف، سعد رفیق کیخلاف توہین عدالت کے الزامات کی درخواستیں خارج کی گئیں۔ تفصیلی فیصلہ آنے تک فرد جرم کی کارروائی روکی جائے۔