• news

راؤ انوار کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز، بنک فراڈ کی تحقیقات جاری

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نقیب اللہ کیس میں مفرور سابق ایس ایس پی راؤ انوار کیلئے نئی مشکل پیدا ہو گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے بینکنگ سرکل نے راؤ انوار کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق راؤ انوار کے بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات سٹیٹ بنک سے حاصل کر لیں۔ اکاؤنٹس میں لاکھوں، کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔ مزید برآں راؤ انوار کے بیرون ملک فرار کی کوشش پر تحقیقات جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق راؤ انوار کی ایک گھنٹے کی سی سی ٹی وی ویڈیو صرف اے ایس ایف کے پاس ہے۔ راؤ انوار کو 23 اور 24 جنوری کی شب اے ایس ایف کے کیمروں نے ریکارڈ کیا۔ راؤ انوار نے بیرون ملک فرار کی کوشش راول لاؤنج میں کی۔ ایف آئی اے کے پاس راؤ انوار کی سی سی ٹی وی ویڈیو نہیں کیونکہ راول لاؤنج میں نصب کیمرے خراب تھے۔ انہوں نے اسلام آباد ائرپورٹ سے بیرون ملک فرار کی کوشش کی۔ راؤ انوار نے کراچی ائرپورٹ سے اسلام آباد تک کا سفر کیا۔ راؤ انوار کا بورڈنگ پاس پہلے سے جاری کیا جا چکا تھا۔ راؤ انوار کے بورڈنگ پاس کے اجراء میں ایف آئی اے اہلکار نے معاونت کی۔ راؤ انوار کے ساتھ ایک اور شخص بھی راول لاؤنج میں تھا۔ سپریم کورٹ کو سی سی ٹی وی ویڈیو پر ان کیمرہ بریفنگ آج دی جائے گی۔ نقیب اللہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ٹانک میں قبائلیوں کا دھرنا تاحال جاری ہے۔ قبائلی ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن