• news

بھارت امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے، پاکستان: نئی دہلی سے ہائی کمشنر بلا لیا

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ)پاکستان نے اپنے سفارت کاروں کو ہراساں کئے جانے کے معاملہ پر بھارت میں متعین ہائی کمشنر سہیل محمود کو مشاورت کیلئے اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کی طرف سے احتجاج کرنے کے باوجود بھارت کی طرف ہراساں کرنے کے واقعات جاری ہیں۔ پاکستان ،خطہ میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں۔ امریکہ کی طرف سے شدت پسندوں کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کے بچوں کی گاڑی کو چالیس منٹ تک روکا گیا ۔ پاکستانی ہائی کمشن نے ملزمان کی تصاویر اور ویڈیو بھی فراہم کیں تاہم بھارت نے سفارتکاروں کے تحفظ کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ ایسے واقعات نہ روکنا بھارتی حکومت کی مکمل ناکامی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمارے سفارتکاروں کی سلامتی مقدم ہے اور پاکستان اس سلسلے میں تمام ممکن اقدام کرے گا۔داخلی سیاست میں پاکستان کارڈز کے استعمال کو روکنے کے لئے بھارت پرز ور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کے لئے بہتر ہوگا کہ وہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ میں ملوث نہ ہو۔ بھارت امن کے لئے خطرات پیدا کررہا ہے‘ پاکستان خطے میں توازن کا حامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی فورموں پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ افغانستان میں پائیدار امن صرف افغانوں کے درمیان امن بات چیت کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پاک افغان سرحد پر باڑ لگائی جا رہی ہے تاکہ غیر قانونی نقل و حرکت کو روکا جائے۔ ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ کے دوران دونوں ممالک نے انسداد دہشت گردی سمیت معاشی و تجارتی شراکت داری میں وسعت کی بات کی۔فضل اللہ سمیت یہ دہشتگرد پاکستان میں بچوں اور عوام کے قتلِ عام میں ملوث ہیں ۔ امریکہ میں نئے سفیر کے طور پر علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی کا معاملہ انتظامی ہے اس پر رائے نہیں دے سکتے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا افغان طالبان پر زیادہ اثرورسوخ نہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا خارجہ سیکرٹری سرکاری گاڑی بھی استعمال کر رہی ہیں اور گاڑی کے بدلے رقم بھی لے چکی ہیں تو ترجمان نے کہا یہ الزام قطعی غلط ہے۔ ترجمان نے افغان علاقہ میں چوکیاں تعمیر کرنے کا الزام مسترد کر دیا۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ سے ان کے دعویٰ کے مطابق ریٹائر ہو چکا ہے تو بھارت اس کی پنشن اور سبکدوشی کے بعد کی مراعات کی تفصیلات کیوں نہیں بتا رہا۔ پاکستان نے سفارت کاروں کو نئی دہلی میں ہراساں کرنے کے واقعات پر احتجاج کیا ہے۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر اور بھارتی وزارت خارجہ کو احتجاج ریکارڈ کرا دیا گیا جبکہ بھارت کا کہنا ہے کہ ہائی کمشنر کو مشاورت کے لئے بلایا جانا معمول کا واقعہ ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سفارتکاروں کو ہراساں کئے جانے پر سفارتی ذرائع سے ردعمل دیں گے۔ بھارتی ہائی کمشن بھی کئی مسائل کا شکار ہے جنہیں حل نہیں کیا گیا۔ ہم نے ان مسائل کو میڈیا کی بجائے سفارتی ذرائع کے ذریعے اٹھایا۔

ای پیپر-دی نیشن