پنجاب اسمبلی : حکومتی ، اپوزیشن ارکان محکمہ ماحولیات کی ناقص کارکردگی پر پھٹ پڑ ے
لاہور (خصوصی رپورٹر /خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان محکمہ ماحولیات کی ناقص کارکردگی پر پھٹ پڑے، کورم کی نشاندہی پر اجلاس آج صبح نو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت دس بجے کی بجائے ایک گھنٹہ پچاس منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ایوان میں ریونیو اور ماحولیات سے متعلق وقفہ سوالات کے جوابات دئیے جانے تھے تاہم محکمہ ریونیو کے پارلیمانی سیکرٹری کی دوسری مرتبہ بھی ایوان میں عدم موجودگی کے باعث ریونیو کے تمام سوالات موخرکر دئیے گئے ۔محکمہ ماحولیات کے سوالات پارلیمانی سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ نے دئیے۔ وقفہ سوالات کے دوران پی ٹی آئی کی رکن ڈاکٹر نوشین حامد نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے فیکٹریوں میں ٹائر جلانے پر مکمل پابندی ہے لیکن اس کے باوجود لاہور شہر میں ہی بیشتر ایسی فیکٹریاں ہیں جو آبادیوں کے درمیان ہیں اور وہاں دن رات ٹائر اور کپڑا جلا یا جا رہا ہے ۔پانچ سال پہلے یہ سوال اسمبلی میں جمع کرایا گیا لیکن اس کے باوجود بھی محکمے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے ۔حکومتی اور اپوزیشن ارکان میاں طارق محمود ،وحید گل،نگہت شیخ ،آصف محمود اورعارف عباسی نے بھی اس معاملے پر احتجاج کیا ۔سپیکر نے محکمہ ماحولیات سے متعلق 2 سوالات قائمہ کمیٹی کے سپرد کرکے2ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔ رانا ثناء اللہ نے ایوان میں کہا کہ3 ماہ قبل ماحولیات کی پالیسی بنالی گئی تھی اس اس کا اجراء بھی کردیا ہے۔ اپوزیشن رکن آصف محمود چیئرمین کی رولنگ کے باوجود سیکرٹری کی عدم موجودگی او ر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہوئے سپیکر کے سامنے فرش پر بیٹھ گئے ۔ آصف محمود نے کہا کہ چیئرمین کی جانب سے وقفہ سوالات کے دوران سیکرٹری کی گیلری میں موجودگی کی رولنگ ریکارڈ پر ہے ۔ وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ سیکرٹری کورس پر گئے ہوئے ہیں اور اضافی چارج ایڈیشنل سیکرٹری کے پاس ہے جو اس وقت گیلری میں موجود ہیں۔بعد ازاں پی ٹی آئی کے رکن ڈاکٹر مراد راس کی جانب سے کورم کی نشاندہی کر دی گئی ۔سپیکر نے پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجانے کا کہا لیکن حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔