غریب پنشنرز کیساتھ حکومتی رویہ غیر مناسب ، ای او بی آئی کو پیسے دینے والی گائے سمجھ لیا : سپریم کورٹ
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سیکرٹری خزانہ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ای او بی آئی کے پنشنرزکو مکمل رقم کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ای او بی آئی پنشن کیس کی سماعت کی تو وفاقی سیکرٹری خزانہ عارف خان عدالت میں پیش ہوئے اور حکومت کی جانب سے پنشنرزکی رقم دینے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ یکمشت ساری رقم ادا کرنا ممکن نہیں تین اقساط میں رقم کی ادائیگی کر سکتے ہیں۔ سیکرٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ موجودہ مالی سال میں 833ملین کی ادائیگی کی جائے گی تاہم عدالت نے سیکرٹری خزانہ کی استدعامسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ 27مارچ تک 2.4بلین کی تمام رقم اداکی جائے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کا کہنا تھا کہ اگررقم ادانہ ہوئی توآپ خود تشریف لائیں گے۔ جسٹس شیخ عظمت سعیدنے سیکرٹری خزانہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا امید ہے آپ سمجھ گئے ہوں گے جومیں کہناچاہ رہاہوں، عدالت میں یقین دہانی کامطلب عدالتی حکم ہوتا ہے۔ فاضل جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ عوام کوفائدہ دینے کے علاوہ حکومت کے پاس ہرکام کرنے کاوقت ہے، غریب پنشنرزکے ساتھ حکومت کارویہ انتہائی غیرمناسب ہے۔ حکومت نے ای او بی آئی کوپیسے دینے والی گائے سمجھ لیا تھا۔ جسٹس شیخ عظمت سعیدنے کہا کیوں نہ معاملہ تحقیقات کے لیے ایک ایجنسی کو بھجوا دیا جائے۔ ریاست کواپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔ بعدازاں عدالت نے سیکرٹری خزانہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27مارچ تک ملتوی کردی۔