روس کا بھی برطانیہ کے سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ : واشنگٹن کی ماسکو پر نئی پابندیاں
ماسکو + نیویارک + واشنگٹن (اے ایف پی) برطانیہ کی جانب سے روسی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کے بعد روس نے بھی برطانوی سفارتکاروں کی ملک بدری کا فیصلہ کرلیا۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہ میڈیا سے گفتگو میں برطانوی سفارتکاروں کی ملک بدری کو یقینی قرار دیا۔ روس نے اپنے سفیروں کی برطانیہ سے ملک بدری کو غیر ذمہ دارانہ اور شواہد کے بغیر اٹھایا گیا اقدام کہا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق جب روسی وزیر خارجہ سے پوچھا گیا کہ برطانوی سفارتکاروں کو کب ملک بدر کیا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ ’بہت جلد، اور یہ میرا وعدہ ہے‘۔ ادھر امریکہ نے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت پر 19 روسی شخصیات 5 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق امریکی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت پر پابندیاں عائد کی گئیں۔ امریکی پابندیوں میں روسی خفیہ ایجنسیاں بھی شامل ہیں روسی حکام کے خلاف مزیدپابندیاں بھی لگائی جائیں گی۔ روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کا جواب دینے کی تیاری کر رہے ہیں امریکی پابندیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ادھر لندن میں روسی ڈبل ایجنٹ پر اعصاب شکن گیس کے حملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے حملے کو ناقابل قبول قرار دیا۔ برطانوی اور امریکی مندوبین کا کہنا ہے کہ گیس حملے کا ذمہ دار ماسکو ہے۔ اقوام متحدہ میں برطانوی مندوب ایلن اور امریکی مندوب نکی ہیلی نے کہا کہ شام اور برطانیہ میں اعصاب شکن گیس حملوں کا ذمے دار روس ہے۔ سلامتی کونسل کو ماسکو کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔