آئندہ برسوں میں پاکستان پر غیر ملکی قرض خطرناک حد تک بڑھ جائے گا مشیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت کے حوالے سے آئی ایم ایف کے خدشات درست ہیں آئندہ برسوں میں پاکستان پر غیر ملکی قرض خطرناک حد تک بڑھ جائے گا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اللہ کی مہربانی سے معیشت مثبت سمت میں جا رہی ہے اور مہنگائی کی شرح 4 فیصد سے کم ہے، آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کر رہے ہیں۔اس وقت سٹیٹ بنک کے پاس ساڑھے 12 ارب ڈالر موجود ہیں جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب 20 کروڑ ڈالرز ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ زیادہ ہے جبکہ سود کی ادائیگیاں 3 ارب ڈالرز ہیں جو قوم پر بوجھ ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری ہونی چاہیے کیونکہ پاکستان سٹیل ملز میں 10 گنا زیادہ ملازمین ہیں، اتنے ملازمین کسی بھی ملک کی سٹیل ملز میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملزسندھ حکومت کو ایک روپے میں دینے کی آفر کی تھی لیکن سندھ حکومت نے سٹیل ملز کی آفر کو مسترد کر دیا تھا۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کو دیکھ رہے ہیں۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے پر مذاکرات ہو رہے ہیں، معاہدے میں مقامی صنعتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا فیصلہ وزیراعظم اگلے ہفتے کریں گے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت میں میرا باس شاہد خاقان عباسی اور سیاست میں نوازشریف ہیں۔ٹیکس ایمنسٹی کے حوالے سے وزارت خزانہ نے ابتدائی طور پر وزیراعظم کو بریفنگ دے دی، ٹیکس ریٹس اور مزید ٹیکسوں پر بھی چھوٹ دئیے جانے کا امکان ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ رواں سال شرح نمو 6 فیصد رہے گی، ایف بی آر کے ریونیو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،پاور مشینری کی بھاری پیمانے پر درآمد ہو رہی ہے ،انہوں نے کہا کہ معیشت میں کوئی مسئلہ نہیں، آئی ایم ایف کے خدشات درست ہےں لیکن حکومت آئی ایم ایف کے ڈکٹیشن پر فیصلے نہیں کریگی،آئی ایم ایف کا اپنا طریقہ کار ہے ، حکومت پاﺅر ڈویژن کو 115 ارب روپے دے رہی ہے، پیر تک 30 ارب جبکہ دو ہفتوں کے بعد مزید 30 ارب روپے دیگی۔
مفتاح اسماعیل