مشرف بدنما داغ، عدالتیں آئین توڑنے والے کا نام ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالتیں: نواز شریف
لاہور ‘ نارووال (خصوصی رپورٹر+نوائے وقت نیوز+نامہ نگار)سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے پرویز مشرف اس ملک کیلئے بدنما داغ ہیں، آئین توڑنے والے کا نام عدالتیں ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈال رہیں؟مشرف اگر اتنے ہی بہادر ہیں تو سکیورٹی کیوں مانگ رہے ہیں؟ہفتہ کو نواز شریف نے پرویز رشید کے ساتھ رائیونڈ میں ملاقات کے دوران پرویز مشرف کی پاکستان واپسی پر اپنے رد عمل میں کہا پرویز مشرف اس ملک کیلئے بدنما داغ ہیں، آئین توڑنے والے کا نام ابھی تک ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا، عدالتیں مشرف کا نام ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈال رہیں؟ مشرف اگر اتنے بہادر ہیں تو سکیورٹی کیوں مانگ رہے ہیں؟پرویز مشرف نے تو خصوصی عدالت کے حکم کے آتے ہی سکیورٹی مانگ لی۔ آن لائن آئی این پی کے مطابق گزشتہ روز مقدمات میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا جبکہ خصوصی عدالت کے فیصلے پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم نے کہا پرویزمشرف ایک بھگوڑا اور بزدل انسان ہے۔ سابق صدر نے ملک کا آئین توڑا اور قوم کے حق پر ڈاکہ ڈالا۔ مزید براں خصوصی رپورٹرکے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے نگران حکومتوں کے قیام میں دو ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن جماعتوں کو وزیراعظم کے ساتھ مل کر شفاف طریقے سے نگران سیٹ اپ پر اتفاق کرنا چاہئے تاکہ دنیا کو یہ پیغام جائے پاکستان جمہوری ملک بن چکا ہے۔ و ہ گزشتہ روز وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے نادرا کی 100گاڑیوں کے چلائے جانے کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاہم چاہتے ہیں عام انتخابات سے پہلے تمام ووٹروں کے شناختی کارڈ بنا دئیے جائیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا وہ چودھری نثارکے بارے میں کوئی کمنٹس نہیں کرینگے۔ میرے پیشرو ہیں اور میری تربیت ہے کسی کی کردارکشی نہیں کرنی۔ انہوں نے کہا وزارت داخلہ میں فیصلے کسی کے حکم پر نہیں بلکہ آئین اور قانون کی کتاب کے مطابق ہوتے ہیں۔ سابق صدر پرویز مشرف کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف اب جنرل حاضر سروس نہیں وہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں۔ ہر سابق صدر کو سکیورٹی لینے کا حق ہے‘ پرویز مشرف کو بھی دیں گے۔انہوں نے کہاپرویز مشرف نے کہا ہے مجھے پہلے عدالت سے انصاف کی توقع نہیں تھی اب نئی عدالت ہے اس سے انصاف کی توقع ہے۔ وزیر داخلہ نے کہابھلا اس کا کیا مطلب ہے کیا انہیں امید ہے اب انہیں کلین چٹ مل جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا احتساب کے نام پر عوام کو بیوقوف بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں‘ یکطرفہ احتساب کیا گیا اورایک پارٹی کو نشانہ بنایا گیا تو یہ پری پول دھاندلی ہوگی جسے عوام قبول نہیںکریں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایسے کھیل پہلے بھی کھیلے گئے ہیں مگر اب عوام ان کی حقیقت جان چکے ہیں۔ ہم احتساب کے خلاف نہیں لیکن احتساب کو سیاسی طور پر استعمال کرنے کے خلاف ہیں۔ الیکشن 2018ء ہونے لگے ہیں تو احتساب تحریک شروع کر دی گئی ہے اس احتساب کا سیاسی ایجنڈا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کو یکطرفہ نشانہ بنایا جائے گا۔ اس سے قومی اداروں کا تشخص خراب ہو گا۔ عدلیہ کا وقار ہر قیمت پر برقرار رہنا چاہئے‘ عدلیہ انصاف کا گھر ہے اس پر سے اعتماد اٹھ جائے تو نقصان ہو گا۔ انہوں نے پشاور میں سپریم کورٹ کے جسٹس دوست محمد کی تقریر کو لمحہ فکریہ قرار دیا اورکہا ادارے متنازع ہوں تو قومی نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا نوازشریف کے خلاف مقدمات کے دوران انتقام کی بو آ رہی ہے۔ ان کے خلاف مقدمات میںانصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ الیکشن سے پہلے نوازشریف کو احتساب عدالت سے سزا سے کوئی سمجھتا ہے ہماری مقبولیت میں ڈنٹ پڑ سکتا ہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ انہوں نے کہا جمہوری قوتیں نگران حکومت پر اتفاق کریں گی۔ اس وقت سازشی تھیوری چل رہی ہے کہ نگران حکومتوں پر اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کا اتفاق نہ ہوا تو کوئی تیسرا نگران لگائے گا۔ ہمیں اعتماد ہے اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے ساتھ مل کر شفاف طریقہ سے نگران سیٹ اپ پر اتفاق رائے کر لیں گی۔ پاکستان کے 20 کروڑ عوام جمہوریت کے مالک اور محافظ ہیں، چند حلقے الیکشن سے پہلے پاکستان کے جمہوری مستقبل پر سوال اٹھاتے ہیں۔ سال پہلے کوئی سرمایہ کار 10 ڈالر لگانے کیلئے تیار نہیں تھا، آج چینی سی پیک کی صورت میں اربوں ڈالرز کے منصوبے لگا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کراچی میں پہلے پرچیاں چلتی تھیں اب وہاں پی ایس ایل کے ٹکٹ حاصل کیے جا رہے ہیں، ابھرتے ہوئے پاکستان کے سفر کو جاری رکھنے کیلئے امن کو یقینی بنانا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق احسن اقبال نے کہا سابق صدر پرویزمشرف کو سکیورٹی پہلے بھی حاصل تھی اور آئندہ بھی ملے گی۔ پرویزمشرف کو اچانک نئی عدلیہ سے انصاف کی امید ہوگئی ہے، کہیں پرویزمشرف کوئی ڈرائی کلیننگ یا کلین چٹ کا یقین تو نہیں؟ کچھ قوتیں الیکشن اور جمہوری فیصلے سے خوفزدہ رہتی ہیں۔ الیکشن سے پہلے ہی ان قوتوں کے پیٹ میں احتساب کا مروڑ کیوں اٹھتا ہے؟ اگست 2016ء کے بعد ای سی ایل کے تمام فیصلے کابینہ کو بھیجنا ضروری تھا۔ احتساب کو سیاسی نعرے کے طور پر استعمال کرنے کیخلاف ہیں۔این این آئی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی بجائے تیسرے فریق کی جانب سے نگران سیٹ اپ کا فیصلہ کرنے کی باتیں جمہوری قوتوں کا امتحان ہے ،اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ انہیں شفاف طریقے سے نگران سیٹ اپ پر اتفاق کرنا چاہئے، یقین ہے سیاسی جماعتیں وفاق اور صوبوں میں غیر جانبدار نگران سیٹ اپ پر اتفاق کریں گی اور انتخابات وقت پر ہوں گے،وزارت داخلہ کے فیصلے کہیں اورنہیں ہوتے بلکہ آئین و قانون کی کتاب کے مطابق ہوتے ہیں ۔نواز شریف کے خلاف ٹرائل میں شفافیت نہیں اس لئے ووٹرز اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں ،اگر احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں ساری دنیا کی لوٹی ہوئی دولت بھی نواز شریف پر ڈال دی تو اس پر کوئی اعتبار نہیں کرے گا ۔نارووال میں یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے سب کیمپس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا اگلے دو سال وزیراعظم 15اپریل کو ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔ پاکستان کی عدلیہ‘ بیورو کریسی اور عوام کو قدم سے قدم ملا کر چلنا ہے۔ ہمیں آپس میں نہیں بیروزگاری اور بھوک سے لڑنا ہے۔ چاول‘ کپاس و دیگر اجناس کی پیداوار میں پاکستان دسویں نمبر پر ہے۔ 2025ء تک پاکستان 25مضبوط معیشتوں میں شامل ہو جائیگا۔سی پیک سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی، پاکستان میں تبدیلی آچکی ہے۔ بھارت نے سی پیک روکنے کیلئے کلبھوشن کو بھیجا ‘ کوئی سازش‘ کھیل ہمیں ترقی سے نہیں روک سکتا، آج بھی پاکستان دودھ کی پیداوار میں دنیا میں 5ویں نمبر پر ہے۔احسن اقبال نے کہا بعض قوتیں الیکشن سے پہلے غیریقینی پیدا کررہی ہیں۔