• news

چیئرمین سینٹ، حکومت کو نہ ہراتے تو شریف خاند ان کیلئے چوری کا قانون بن جاتا: عمران

لاہور (لیڈی رپورٹر) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے مجھے ڈر تھا مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین سینیٹ آ گیا توکہیں شریف خاندان کو ملک کی دولت چوری کرنے کی اجازت دینے کیلئے قانون سازی نہ کر لی جائے، چیف جسٹس پاکستان کو داد دیتا ہوں جنہوں نے اشتہاروں میں ان کی تصویروں کا نوٹس لیا ،ہمارا مقابلہ مافیا سے ہے جسکے پاس تجربہ کا رلوگ اور پیسہ ہے جبکہ ہمارے پاس رضا کار اورجنون ہے، 21 سال کرکٹ کے میدانوں میں مقابلہ کیا اور اب اکیس سال سے مافیا کے خلاف بر سر پیکار ہوں، 2018ء کا میچ آنے والا ہے اور مجھے اس کا شدت سے انتظار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کی مرکزی رہنما ورکن قومی اسمبلی منزہ حسن کی رہائشگاہ پر منعقدہ خواتین کی ورکرز اور مقامی ہوٹل میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے خواتین اور سوشل میڈیا ٹیم کو کامیاب کنونشن کرانے پر مبارکباد دی اور کہا جنون کا مقابلہ (ن) سے ہے، عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا جو خواتین 22سال پہلے ہمارے ساتھ مشکل سفر پر چلی تھیں میں آج ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ سیاست میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے یہ نہ سمجھا جائے جماعت آپ کو بھول گئی ہے۔ انہوں نے کہا سیاست اور تحریک میں فرق ہوتا ہے۔ تحریک کا مقصد کسی مقصد کو حاصل کرنا ہوتا ہے اور اس کے لئے کوئی ٹائم فریم مقرر نہیں ہوتا۔ قائد اعظم نے چالیس سال پہلے تحریک آزادی کی جدوجہد شروع کی لیکن وہ ایک مقصد لے کر چلے تھے۔ ہم سب کو دونوں ہاتھ اٹھا کر قائدا عظم کو دعا دینی چاہیے اور ان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کرپٹ مافیا ملک کے وسائل پر قابض ہے ،کسی بھی ملک کے پاس جتنے مرضی وسائل ہوں لیکن جب ملک کی قیادت ان لوگوں کے ہاتھ میں آجائے جن کا مقصد صرف پیسہ بنانا اورعوام کو لوٹنا ہو تو ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ قومیں ہمیشہ اداروں کو مضبوط کرتی ہیں۔ مہذب معاشروں میں پیسہ انسانوں کے اوپر خرچ ہوتا ہے ،نبی کریم ? نے مدینہ کی ریاست بنائی تو انصاف کے نظام کو طاقتور بنایا جہاں طاقتور بھی عدالت میں کھڑا ہوتا تھا، دو خلیفہ وقت عدالت میں پیش ہوئے تھے، اگر کوئی طاقتور کیس ہارتا تو وہ یہ نہیں کہتا تھا مجھے "کیوں نکالا" اور وہی ملک ترقی کرتے تھے۔ نبی کریمؐ نے کہا تھا میری بیٹی بھی چوری کرتی تو اسے بھی سزا ملتی ، آج باپ بیٹی نے ساری دنیا میں رونا دھونا شروع کر رکھا ہے۔ یہ چاہتے ہیں شریف خاندان کو چوری کرنے کی اجازت دیدی جائے۔ انہوں نے کہا پنجاب اور سندھ میں شریف خاندان اور زرداری خاندان کئی دہائیوں سے قابض ہیں، ہمارے پاس خیبر پی کے میں ساڑھے چار سال سے حکومت آئی ہے اور وہاں آنے والی تبدیلیاں سب کے سامنے ہیں۔ ڈیمو کریٹک ڈکٹیٹر شپ ملٹری ڈکٹیٹر شپ سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ کسی ملک کو تباہ کرنا ہے تو اس کے ادارے تباہ کر دو۔ پنجاب میں یہاں انسانوں پر نہیں بلکہ میٹرو پر خرچ کیے جارہے ہیں جبکہ لوگ بھوکے مر رہے ہیں انہیں پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔ افریقی ملکوں سے بھی زیادہ پاکستان میں گندا پانی پینے سے بچے مرتے ہیں ،ڈھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ شہباز شریف بہت بڑا ڈرامہ ہے اس سے بڑا ڈرامہ نہیں ملے گا۔ انہوں نے تو ٹوائلٹ کے باہر بھی تصویر لگا دی ہے۔ یہ کہتے ہیں ملتان میٹرو تیس ارب سے بنی ہے جبکہ لوگ کہتے ہیں اس پر ساٹھ ارب خرچ ہوئے ہیں لیکن دوسری جانب ہسپتالوں کی حالت دیکھ لیں۔ میٹرو میں وہاں خالی بسیں چل رہی ہیں اور لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لئے ان کے شیشے کالے کر دئیے گئے ہیں تاکہ لوگوں کو نظر نہ آئے۔ انہوں نے کہا حکمرانوں کے آنے سے اندرونی اور بیرونی قرضے کئی گنا بڑھ گئے ہیں،یہ بیرون ممالک سے بڑے بڑے قرضے لیتے ہیں اور انہیں ہیومن ڈویلپمنٹ پر خرچ کرنے کی بجائے بڑے بڑے منصوبے بناتے ہیں اور پیسہ چوری کر کے اپنے اکاؤنٹس میں ڈالتے ہیں، ان کے بچے اور خاندان ارب پتی ہو گئے ہیں اور شہزادوں اور شہزادیوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں جبکہ غریب کی حالت زار سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا آئندہ 6 مہینوں میں پاکستان میں بڑی تبدیلی آئے گی، ہمارا مذاق اڑانے والے آج پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ شکر ہے عدالت نے شہباز شریف کو ذاتی تشہیر سے روکا۔ نیٹ نیوز کے مطابق تقریب میں مسلسل دو بار لائٹ جانے پر عمران خان ناراض ہو گئے اور حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا جنریٹر لگا لینا تھا، کون کہتا ہے لوڈ شیڈنگ ختم ہو گئی۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان آج 18 مارچ اتوار کو دو روزہ دورے پر کراچی جائینگے اور شہر کے مختلف علاقوں میں قائم 9 رکنیت سازی کیمپوں کا دورہ کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن