• news

یتیم خانہ چوک، کمسن بچی گلے پر ڈور پھرنے سے جان بحق، حافظ آباد: 5 سالہ بچہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل

لاہور ، حافظ آباد،ونیکے تارڑ، شیخوپورہ (سٹاف رپورٹر+ خصوصی رپورٹر+ نمائند ہ نوائے وقت+ نامہ نگاران) ملتان روڈ پر قاتل ڈور نے ایک اور خاندان اجاڑ دیا اور دھاتی ڈورگردن پر پھرنے سے بچی جاں بحق ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں ملتان روڈ پر یتیم خانہ چوک کے قریب نئی انارکلی کا وسیم عباس موٹرسائیکل پر اپنی فیملی کے ہمراہ سسرال جا رہا تھا کہ اسکی 4 سالہ بچی ماہ رخ کے گلے پر ڈور پھر گئی اور توازن بگڑنے سے موٹر سائیکل بھی گرگئی جس کے نتیجے میں وسیم، اسکی اہلیہ، 10 سالہ بیٹا ارسلان، 8 سالہ ریحان اور 4 سالہ بیٹی ماہ رخ زخمی ہو گئے۔ تمام زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ننھی ماہ رخ دم توڑ گئی۔ ورثا کی طرف سے پوسٹ مارٹم سے انکار پر بچی کی نعش انکے حوالے کردی گئی۔ ملت پارک پولیس نے نامعلوم ملزمان کیخلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ افسوسنا ک واقعہ پر بچی کے اہل خانہ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ دریں اثنا وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔ وزیر اعلی نے بچی کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور بچی کے لواحقین سے دلی ہمدردی کرتے ہوئے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔شہباز شریف نے کہا پابندی کے باوجود پتنگ بازی کے واقعات انتہائی افسوسناک ہیں۔ غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے تاکید کی کہ پتنگ بازی پر پابندی کے قانون پر سختی سے عمل در آمد کروایا جائے۔دوسری طرف حافظ آباد کے علاقہ احمد آباد میں چار بہنوں کے اکلوتے بھائی کو مبینہ زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کر کے نعش بوری میں بند کرکے کچرے کے ڈھیر پر پھینک دی ۔شہروز کی گمشدگی کی اطلاع کے باوجود سٹی پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا جبکہ والدین رات بھر اپنے لخت جگر کی تلاش میں مارے مارے پھرتے رہے اور علاقے بھر کی مساجد میں اعلانات کرواتے رہے۔ پولیس نعش اٹھانے کیلئے بھی ایک گھنٹہ تاخیر سے پہنچی۔ بچے کی والدہ اور قریبی رشتہ دار خواتین غم میں نڈھا ل ہو کر بے ہوش ہوگئیں۔ احمد آباد کے محنت کش طارق کا پانچ سالہ اکلوتا بیٹا شہروز جمعہ کے روز دوپہر کے وقت کھیلتے ہوئے گھر سے نکلا جسے نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا۔ پولیس نے اطلاع کے باوجود بچے کی تلاش شروع نہ کی۔ شہروز کے والد طارق نے بتایا ہفتہ کی صبح انہیں گھر کے قریب کچرے کے ڈھیر سے شہروز کی بوری بند نعش ملی، بعدازاں پولیس افسر بھی نمبر بنانے کیلئے موقع پر پہنچتے رہے۔ شہروز کو مبینہ زیادتی کے بعد بڑی بے رحمی سے قتل کرکے اسکے ہاتھ پائوں باندھ کر نعش کو بوری میں بند کچرے پر پھینکا گیا۔ فرانزک سائنس لیب اور کرائم سین کی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے نمونہ جات اور دیگر شواہد جمع کئے۔ پولیس نے پانچ افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیاجبکہ پوسٹمارٹم اور ضروری کارروائی کیلئے نعش ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دی گئی ۔ بہیمانہ قتل کے بعد علاقہ میں خوف وہراس کی فضا چھائی رہی۔ دریں اثنا شیخوپورہ کے علاقہ طوطیانوالہ بشمولہ چاچوں کی کے محنت کش عارف کے 9 سالہ بیٹے حمزہ کو اوباش ظہیر عباس نے بہلا پھسلا کر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

ای پیپر-دی نیشن