خیبر پی کے حکومت کا جماعۃ الدعوۃ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کیخلاف کریک ڈاؤن، دفاتر سیل
پشاور (نیشن رپورٹ + بی بی سی) خیبر پی کے حکومت نے گزشتہ روز جماعت الدعوۃ اور اس کے امدادی ادارے فلاح انسانیت فائونڈیشن کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے تنظیم کے دفاتر سیل کر دیئے اور اس کے تنظیمی امور پر قبضہ کر لیا۔ پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی روشنی میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے تعاون سے جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ہم نے فائونڈیشن کے دفاتر سیل کر دیئے اور 3 مدارس اور 2 مساجد کا کنٹرول محکمہ اوقاف کے حوالے کر دیا ہے۔ جماعتہ الدعوۃ کے رہنما ندیم اعوان نے بتایا پنجاب حکومت کے بعد خیبر پی کے حکومت نے صوبے کے مختلف اضلاع میں ہمارے دفاتر سیل کر دیئے ہیں اور ایمبولینسز پر قبضہ کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا بالاکوٹ میں صحت مرکز اور ایبٹ آباد میں دفتر کو سیل کر دیا گیا ہے اور ایمبولینسز پولیس سٹیشن پر کھڑی کر دی گئی ہیں۔ لاہور سے نیشن کے سٹاف رپورٹر کے مطابق جماعتہ الدعوۃ کے ترجمان ندیم اعوان نے بتایا کہ پارٹی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج نہیں کیا جائے گا‘ تاہم قانونی طریقہ اختیار کیا جائے گا اور پارٹی پہلے ہی حکومتی اقدامات کو لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر چکی ہے اور ہمیں امید ہے عدالتوں سے ہمیں ریلیف ملے گا کیونکہ حکومت کو بھارتی دبائو پر فلاحی کام روکنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا حکومت فلاح انسانیت فائونڈیشن کے خلاف بھارتی دبائو پر اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا خیبر پی کے حکومت بالاکوٹ‘ مردان‘ ڈی آئی خان‘ گلگت‘ پشاور اور ایبٹ آباد میں فلاح انسانیت فائونڈیشن کے سنٹرز سیل کر چکی ہے۔ حکومت سکولز‘ ہسپتالوں‘ ایمبولینسز پر کنٹرول حاصل کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا جماعتہ الدعوۃ نے اگلے ہفتے ایک اجلاس طلب کیا ہے جس میں حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔