• news

پاکستان کو طالبان، حقانی نیٹ ورک اور دیگر دہشت گردوں کیخلاف ’’ڈو مور‘‘ کرنا ہو گا: امریکی نائب صدر

واشنگٹن (اے ایف پی) وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے جمعہ کے روز ہونے والی ملاقات میں شاہد خاقان عباسی پر زور دیا کہ پاکستان کو طالبان، حقانی نیٹ ورک اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف لازمی طور پر مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔ امریکی نائب صدر نے ’’ڈو مور‘‘ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ مل کر مزید اقدامات کر سکتا ہے اور ایسا کرنا بھی چاہیے۔ قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی امریکی نائب صدر سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں، دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم چار روزہ نجی دورے پر امریکہ میں ہیں جہاں انہوں نے اپنی علیل بہن کی عیادت کی۔ شاہد خاقان عباسی نے غیر متوقع طور پر امریکی نائب صدر مائیک پنس سے ملاقات کی اور افغانستان میں مذاکرات کے ذریعے تنازعات کا حل تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ملاقات پاکستان کی درخواست پر امریکی نائب صدر کے گھر پر ہوئی اور یہ 40 منٹ تک جاری رہی۔ وزیراعظم اور امریکی نائب صدر کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان پر اپنے نقطہ نظر کی وضاحت کی۔ ذرائع کا کہنا تھا شاہد خاقان کی جانب سے پنس کو افغانستان میں امن کی کوششوں کے لیے مخلصانہ کوششوں کے عزم کی یقین دہانی کرائی۔ ساتھ ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کو تسلیم کرنے پر بھی زور دیا۔ ذرائع نے بتایا وزیراعظم نے امریکی رہنما کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان سے زیادہ کوئی دوسرا ملک افغانستان میں امن کا خواہاں نہیں ہے کیونکہ اس امن سے براہ راست پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق امریکی نائب صدر نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا تاہم پاکستان میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اس بارے میں واشنگٹن میں موجود سرکاری ذرائع کا کہنا تھا اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات جاری رکھنے کا اظہار کیا گیا جبکہ ایک ذرائع کا کہنا تھا پاکستان کی جانب سے درخواست کی گئی کہ امریکی نائب صدر سے ایک اور ملاقات ضروری ہے کیونکہ گزشتہ ملاقات میں معاملات کو آگے بڑھانے پر بات ہوئی تھی۔ پاکستان کو ملاقات کی ضرورت پیش کیوں آئی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر پاکستان کے غیر سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے بیانات میں تبدیلی کا آغاز ہوا تھا اور پاکستان جتنا کر سکتا تھا اس نے کیا اور اب دوسروں کے لیے مواقع کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان روزانہ کی بنیاد پر رابطے جاری ہیںکسی اور چیز پر توجہ رکھنا مشکل ہے لیکن افغانستان پر نہیں ۔پاکستان اور امریکہ اس معاملے سمیت دو طرفہ تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا تھا وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ یہ کہہ سکیں اس ملاقات کے کوئی ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے۔ بعد ازاں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کانگریس رکن ٹیڈ یوہو اور بریڈ شیرمین سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں قانون سازوں نے پاکستان میں مسیحی افراد کے خلاف توہین مذہب کے کیس پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اس ملاقات کے حوالے سے پاکستانی اور کانگرس کے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات امریکہ کے تحفظات کا باعث نہیں بنیں گے اور اسلام آباد امریکہ اور چین دونوں سے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔ اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے شاہد خاقان عباسی کو کہا کہ پاکستان طالبان کیخلاف مزید کام کرے۔

ای پیپر-دی نیشن