آسیان کانفرنس: روہنگیا بحران حل، جنوبی چین سمندر کو غیر فوجی علاقہ بنانے پر زور
سڈنی (اے ایف پی+ اے پی پی) جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان نے شمالی کوریا کے متنازعہ جوہری و میزائل پرگراموں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ آسٹریلیا کی میزبانی میں ہونے والے آسیان کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں پیانگ یانگ حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے۔ اس اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کا میزائل اور جوہری پروگرام علاقائی و عالمی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔ آسٹریلیا اس 10 رکنی بلاک کا رکن نہیں تاہم چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے تناظر میں اس خطے میں دفاعی و اقتصادی روابط بڑھانا چاہتا ہے۔ آسٹریلیا اور آسیان کے رکن ممالک نے دفاعی تعلقات بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور زور دیا جنوبی چینی سمندر کو غیر فوجی علاقہ بنایا جانا چاہئے۔ اس خطے میں سکون ہونا چاہئے۔ پرتشدد انتہاپسندی اور بنیاد پرستی سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے پر زور دیا گیا۔ شرکاء نے روہنگیا مسلمانوں کے بحران کے حل پر زور دیا لیکن اعلامیہ میں میانمار کے روہنگیا سے سلوک کی مذمت کرنے میں ناکام رہے۔ میانمار لیڈر سوچی نے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔