مشال قتل کیس‘ مطلوب ملزم صابر مایار نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا
مردان (اے این این) مطلوب ملزم صابر مایار نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔مردان کے ڈپٹی پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈاکٹر میاں سعید کے مطابق ملزم صابر مایار گذشتہ 11 ماہ سے مفرور تھا۔ ڈی پی او نے مزید بتایا کہ کیس کے دوسرے مطلوب ملزم اسد کی گرفتاری کے لئے کارروائیاں جاری ہیں۔ یاد رہے کہ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں جرنلزم کے طالب علم 23 سالہ مشال خان کو گذشتہ برس 13 اپریل کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر فائرنگ اور تشدد کرکے ابدی نیند سلادیا تھا۔واقعے کے دن ہی اس قتل کا مقدمہ درج کیا گیا اور یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے مشال کے قتل کا ازخود نوٹس بھی لیا اور جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی۔جے آئی ٹی نے مشال کو بے قصور قرار دیا جب کہ مقدمے میں ویڈیو کی مدد سے 61 ملزمان کو نامزد کیا گیا اور ان میں سے 58 کو گرفتار کرلیا گیا، جن میں فائرنگ کا اعتراف کرنے والا ملزم عمران بھی شامل تھا جبکہ پی ٹی آئی کا تحصیل کونسلر عارف، طلبا تنظیم کا رہنما صابر مایار اور یونیورسٹی کا ایک ملازم اسد ضیا مفرور تھے۔رواں ماہ 8 مارچ کو خیبرپی کے پولیس نے مشال قتل کیس کے روپوش مرکزی ملزم عارف خان کو بھی مردان سے گرفتار کرلیا تھا اور اب ملزم صابر مایار نے بھی خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے جبکہ ملزم اسد ضیا کی تلاش جاری ہے۔