غزہ میں ہتھیاروں کی سمگلنگ کا الزام: فرانسیسی قونصل خانے کا اہلکار اسرائیلی عدالت میں پیش
تل ابیب (بی بی سی+اے ایف پی) مقبوضہ بیت المقدس میں تعینات فرانسیسی قونصل خانے کے ایک اہلکار پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے غزہ کی پٹی سے ہتھیاروں کی سمگلنگ کی تھی۔ 20 سالہ شخص جس کا نام نہیں بتایا گیا کو رواں برس فروری میں ایرز کی سرحد عبور کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔گزشتہ روز اسے عدالت میں پیش کیا گیا۔ نہتے فلسطینی کو بے لباس کرکے فائرنگ سے شہید کرنے والے فوجی ایلدر آزاریہ کی سزا میں صہیونی حکام نے ایک تہائی کمی کر دی ہے۔ اسے 18 ماہ قید سنائی گئی تھی۔ اب 4 ماہ سزا میں کٹوتی کی گئی ہے۔ 10 مئی کو ایلدر کو رہائی مل جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق مشتبہ افراد میں سے ایک قونصل خانے میں ڈرائیور کی ڈیوٹی پر مامور تھا اور وہ مسلسل بنیادوں پر غزہ جاتا رہتا تھا۔خیال رہے کہ اسرائیل طویل عرصے سے غزہ میں جنگجوو¿ں تک ہتھیاروں کی رسائی کو روکنے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔تل ابیب میں فرانسیسی سفارتخانے کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم نے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور ہم اسرائیلی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔شین بیٹ کا کہنا ہے کہ اس مشتبہ شخص نے 70 سے زیادہ پستول اور دو رائفلز غزہ سے مغربی کنارے میں اپنے پانچ دوروں کے موقع پر سمگل کیں۔بتایا گیا ہے کہ وہ اس کام کے لیے قونصل خانے کی گاڑی استعمال کرتا تھا۔اب تک حماس کی اسرائیل کے ساتھ تین مرتبہ لڑائی ہو چکی ہے جس میں اس نے ہزاروں راکٹوں اور بموں کا استعمال کیا۔اسرائیل اور مصر نے غزہ میں جنگجوو¿ں تک تھیاروں کی رسائی روکنے کے لیے ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے۔ بیت المقدس کے قدیمی علاقے میں چاقو سے زخمی اسرائیلی گارڈ ہسپتال میں چل بسا۔ ترجمان پولیس نے دعویٰ کیا اسے ایک فلسطینی نوجوان نے چاقو سے نشانہ بنایا تھا۔ واقعہ کی انکوائری کر رہے ہیں لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔نہتے فلسطینی کو بے لباس کرکے فائرنگ سے شہید کرنے والے فوجی ایلدر آزاریہ کی سزا میں صہیونی حکام نے ایک تہائی کمی کر دی ہے۔ اسے 18 ماہ قید سنائی گئی تھی۔ اب 4 ماہ سزا میں کٹوتی کی گئی ہے۔ فوجی ترجمان کے مطابق 10 مئی کو ایلدر کو رہائی مل جائے گی۔
پیش