اس مرتبہ پاکستان آنیوالے کرکٹرز کو پھٹیچر کہنے کا موقع نہیں ملے گا: نجم سیٹھی
لاہور (نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ کسی کو پاکستان آنے والے کرکٹرز کو پھٹیچربھی کہنے کا موقع نہیں ملے گا۔ تمام اہم اور نمایاں غیر ملکی کرکٹرز پاکستان آئے ہیں۔ چند ایک کھلاڑیوں نے لاہور اور کراچی میں فیملی وجوہات کی بنا پر کھیلنے سے معذرت کی ہے۔ تاہم غیر ملکی کھلاڑیوں کی بڑی تعداد پاکستان آئی ہے۔ جن کھلاڑیوں نے معذرت کی ہے ان کے متبادل کے طور پر بھی اچھے کھلاڑیوں سے معاہدے ہوئے ہیں۔ وہ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت اور عوام کے بھرپور تعاون سے پاکستان سپر لیگ کامیاب ہوئی ہے۔ اب یہ ایک بڑا ٹورنامنٹ بن چکا ہے۔ انٹرنیشنل گرائونڈ بن گیا ہے۔ دنیائے کرکٹ کے تمام بڑے سٹارز اس کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ میں کھیلنا چاہتے ہیں۔ یہ پاکستان کرکٹ کی کامیابی ہے۔ لاہور کے پلے آف کراچی کا فائنل اور پھر ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی میں کھیلے جانے والے میچز کے کامیاب انعقاد کے بعد ہم آئندہ برس لیگ کے نصف میچز کو پاکستان میں کروانا چاہتے ہیں۔ اس سلسلہ میں جمعرات، جمعہ کو متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں ہفتہ، اتوار کے دنوں میں میچز کی منصوبہ بندی کریں گے تاکہ ہفتہ وار چھٹی کے دنوں میں زیادہ سے زیادہ افراد کو سٹیڈیم آنے کا موقع ملے۔ آئندہ برس ہم دو پروڈکشن ٹیمیں پاکستان میں رکھیں گے اور ایک دو پروڈوکشن ٹیمیں پاکستان میں رکھیں گے اور ایک پروڈکشن ٹیم متحدہ عرب امارات میں کام کرے گی۔ اس طرح پروڈکشن اخراجات میں کمی بھی آئے گی۔ پاکستان میں موجود پروڈکشن ٹیم کو بھی دو حصوں میں تقسیم کریں گے۔ کچھ سٹیڈیم اس کے لئے مکمل تیار ہیں جب کہ دیگر سٹیڈیمز کی تزئین وآرائش کے لئے بھی بجٹ مختص کر دیا گیا ہے۔ ہمارا اصل مقصد ہی پاکستان سپر لیگ کو مکمل طور پر اپنے میدانوں پر کروانا ہے۔ آئندہ برس جنرل انکلوژر کی گنجائش دگنی کر دی جائے گی جب کہ ایک ہزار، دوہزار، چار اور چھ ہزار والی ٹکٹوں کی قیمتوں میں بھی کمی کی جائے گی۔ ٹکٹوں کی قیمتوں میں کمی کا مقصد سستی تفریح فراہم کرنا ہے۔ تیسرے ایڈیشن میں ایونٹ کی تشہیر کے لئے ایک کروڑ کا بجٹ رکھا گیا تھا۔ یہ پاکستان کا ایونٹ ہے اب تک کی کامیابی شائقین کی دلچسپی کے باعث ہے۔ آئندہ بھی شائقین کرکٹ نے اسے اپنا سمجھ کر کامیاب بنایا ہے۔ رواں سال کے آخر میں ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے ساتھ امریکہ میں ایک سیریز کھیلنا چاہتے ہیں اگر تینوں ملکوں کے لئے وقت نکالنا ممکن ہوا تو یہ سیریز منعقد کی جا سکتی ہے۔ اس سال شیڈول خاصا مصروف ہے۔ پی ایس ایل 2017 کا آڈٹ ہو چکا ہے۔ آئندہ گورننگ بورڈ کے اجلاس میں اس کی منظوری ہو جائے گی۔ پی سی بی میں انتظامی سطح پر بھی کچھ تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ نئے نظام میں کسی بھی شعبے کا ڈائریکٹر کو ذمہ دار بنایا جا رہا ہے۔ پہلے بہت زیادہ بوجھ چیف آپریٹنگ آفیسر اور ایڈمن پر ہونا تھا اب ڈائریکٹر اپنے شعبے کا ذمہ دار ہو گا۔ پاکستان سپر لیگ کے آغاز میں لوگوں نے بہت دلچسپی لی تھی اب بھی اسی دلچسپی کے ساتھ میدان میں آنا چاہئے۔ ہم قومی خدمت کے جذبے سے کام کر رہے ہیں۔ اس ایونٹ کو کامیاب بنانے اور پرامن انعقاد میں اپنا کردار ادا کرنے والوں کا مشکور ہوں۔