• news

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی

کوئٹہ( آن لائن)بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم پورانہ ہونے پر ملتوی کردیا گیا، جبکہ اپوزیشن اراکین کی جانب سے اس بات پر شدید تحفظات کااظہار کیا گیا کہ حکومتی اراکین اسمبلی اجلاسوں میں اپنی شرکت کو یقینی نہیں بناتے۔ صوبائی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر قریباً آدھے گھنٹے کی تاخیر سے سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس شروع ہوا تو سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ایوان کی خالی کرسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سپیکر کو مخاطب کیا اور کہا کہ ہم ایوان کو خوش اسلوبی سے چلانا چاہتے ہیں مگر حکومتی اراکین اجلاسوں میں نہیں آرہے انہوںنے کہا کہ حکومتی اراکین کو پابند کیا جائے کہ وہ اسمبلی اجلاسوںمیں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔ جے یوآئی کے سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ کورم حکومتی بینچز کا مسئلہ ہے۔ صوبائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ٹھیک ہے کہ حکومت کاکام ہے کہ کورم پورا کرے مگر اپوزیشن کو بھی چاہئے کہ و ہ اجلاسوں میں شرکت کو یقینی بنائے انہوں نے کہا کہ میں اجلاس کے بعد تمام اراکین حتیٰ کہ وزیراعلیٰ کو کال کروں گا تاکہ تمام اراکین اجلاسوں میں شرکت کو یقینی بنائیں۔ اس موقع پر سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہم ایوان ہے جس کی کارروائی چلانا اہم ہے اس لئے تمام اراکین اپنی شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ ایوان کی کارروائی کو چلایاجاسکے۔ اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے سپیکر کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہاں مسلسل تین اجلاسوںسے رولنگ دے رہی ہیں مگر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ نیشنل پارٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر سردار اسلم بزنجو نے حکومتی اراکین کی عدم موجودگی پر شدید تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اجلاس میں اگر حکومتی اراکین نہیں آئے تو ہم اپنی نشستوں پر نہیں بلکہ جا کر زمین پر بیٹھ جائیں گے تاکہ عوام کو پتہ چل سکے۔ پشتونخوا میپ کے ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا کہ یہ لوگ کورم ہی پورا نہیں کرسکتے کوئی پنڈی میں بیٹھا ہوا ہے کوئی قلات میں بیٹھا ہے۔ کورم کی گھنٹیاں بجائی گئیں تاہم کورم پورا نہیں ہوا تو بعدازاں سپیکر نے اسمبلی کا اجلاس جمعرات22مارچ تک کے لئے ملتوی کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن