نیب‘ علی جہانگیر صدیقی سے تفتیش‘سعد سلمان رفیق پیش نہ ہوئے‘ بلین ٹری منصوبے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم
لاہور‘ راولپنڈی‘ پشاور (سٹاف رپورٹر+ایجنسیاں) امریکہ میں نامزد پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کرپشن کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیش ہوگئے علی جہانگیر صدیقی پر قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے جس کی تحقیقات کے لئے انہیں گذشتہ روز نیب آفس طلب کیا گیا علی جہانگیر صدیقی کی کمپنیوں ایز گارڈ نائن و ایگری ٹیک پر سٹاک مارکیٹ میں کرپشن، ان سائیڈر ٹریڈنگ اور بیرونِ ملک سرمایہ کاری کرکے شیئر ہولڈرز کو اربوں کا نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔ نیب حکام کے مطابق علی جہانگیر نے اپنی کمپنی ایگری ٹیک کے حصص 11 روپے کے بجائے سرکاری اداروں کو 35 روپے میں فروخت کیے جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 40 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔آئی این پی کے مطابق علی جہانگیر صدیقی سے نیب حکام نے ڈیڑھ گھنٹے تفتیش کی جبکہ نیب لاہور کی جانب سے ایس ای سی پی اور پاکستان سٹاک ایکسچینچ کو بھی خط لکھ کر اس کمپنی کے دونوں معاملات کا ریکارڈ فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔ مزید برآں وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق اور صوبائی وزیر صحت سلمان رفیق نیب آفس میں پیش نہیں ہوئے۔ نیب کی جانب سے سلمان رفیق کو اچانک طلب کیا گیا۔ ان دونوں افراد کے وکلاءنیب آفس میں پیش ہوئے ۔نیب حکام کا کہنا ہے ان کی غیر حاضری پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائیگا۔ نیب حکام کا کہنا ہے نیب قانون کے مطابق کوئی نوٹس بھیجنے کے بعد بھی پیش نہ ہو تو اسے دوبارہ پیشی کا نوٹس دیا جا تا ہے تاہم یہ کیس کی نوعیت پر ہوتا ہے معلوم ہو اہے۔ نیب کی جانب سے سلمان رفیق کو اچانک طلبی کے نوٹس بھیجوائے گئے اس سے قبل نیب کی جانب سے سلمان رفیق کو 26مارچ کو پیش ہونے کا نوٹس بھجوائے گیا تھا۔آئی این پی کے مطابق سعد رفیق نے پیشی کےلئے نئی تاریخ مانگ لی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا چینی سفیر کے ساتھ طے شدہ ملاقات تھی اور نیب کو اگلی تاریخ کے لئے خط لکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا نیب سے تعاون کروں گا۔ نیب کے کالے قانون کو نہ ماننے کے باوجود پیش ہوں گا اور میں اور میرا بھائی بھِی نیب لاہور میں تفصیلات جمع کرائیں گے۔ پشاور نوائے وقت نیوز کے مطابق نیب خیبرپی کے نے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کر دی، چار رکنی کمیٹی محکمہ جنگلات سے میگا پراجیکٹ کا تمام ریکارڈ حاصل کرے گی۔ کمیٹی میں لیگل کنسلٹنٹ اور دو تفتیشی افسر شامل ہوں گے۔
نیب طلب