ٹرمپ کی جمہوریت کو نہیں مانتے‘ طاغوتی طاقتوں کا راستہ روکیں گے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی جمہوریت کو نہیں مانتے، ہم ایسی جمہوریت کے حامی ہیں جہاں قرآن وسنت کے مطابق فیصلے کئے جاتے ہوں۔ ملک سے امریکہ کے درباریوں کا خاتمہ کرکے ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنائیں گے۔ متحدہ مجلس عمل عملی طور پر بحال ہوچکی ہے اور متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے آئندہ عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر ملک بھر میں طاغوتی طاقتوں کا راستہ روکیںگے۔ منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات اظہارانہوں نے لوئر دیر کے دینی مدرسہ تعلیم القران میں ختم بخاری شریف کے موقع پر ایک بڑے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک کی حکمرانی کے اصل حقدار علمائے کرام ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک پر ایسے حکمران مسلط ہیں جو قرآن وسنت سے نا واقف ہیں۔ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ملک مسائل کی دلدل میں پھنس چکا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بعض قوتیں جوڈیشل مارشل لاء نافذ کرنے کی باتیں کررہی ہیں لیکن آئین میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ۔ انہوں نے ایک بار پھر نگران وزیر اعظم کیلئے معروف سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیرخان کا نام تجویز کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر عبدالقدیر خان غیرمتنازعہ شخصیت اور قوم کے محسن ہیں۔ انہوں نے کہا اپریل کے پہلے عشرہ میںاسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل کا ورکرز کنونشن منعقد ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔ نقیب اللہ محسود کے مبینہ قاتل رائوانوارکے خلاف عدالت جلد فیصلہ کرے ۔ وہ قصور وار ہوں تو انہیں سزا دی جائے ۔انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کو فضائی حدود سے طیاروں کی پروازکی اجازت اور دبئی میںمودی کے مندر کاافتتاح کرنے پر شدیدتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی بھرپور مذمت کی ۔انہوں نے کہا ملک میں سب سے بڑی بیماری اس وقت کرپشن ہے اور کرپشن میں سیاسی جماعتوں کی لیڈرشپ ملوث ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا سیاس لیڈرشپ کا بلامتیاز احتساب کریں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سراج الحق نے کہا ہم نے متفقہ طورپر ڈاکٹر عبدالقدیر کا نام تجویز کیا۔