جوڈیشل مارشل لا کا مطلب شفا ف حکومتوں کا انتخاب ہے: شیخ رشید
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان فوج کو آرٹیکل 199 کے تحت ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کرانے کا حکم دیں‘گزشتہ روز اپنے وضاحتی بیان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے بغاوت کا لفظ اکیس گاڑیوں کے پروٹوکول میں سیکھا ہے۔ نواز شریف صاحب نہ میں منی لانڈرر ہوں اور نہ میرے بیرون ملک کوئی اثاثے ہیں۔ میری تو کوئی اولاد بھی نہیں ہے میرے کوئی کاغذات نامزدگی غلط نہیں ہیں، ایک کے ہندسے کے نہ ہونے سے میری دستاویزات غلط نہیں ہوجاتیں۔ انہوں نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں جوڈیشل مارشل لاء کی بات کی جس کا مطلب یہ ہے کہ چیف جسٹس غیر جانبدار وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا انتخاب کریں، نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صفدر نے 9 ارب روپیہ نکلوایا، میں نے چیف جسٹس کے حکم پر نیب میں درخواست دی، اس کے علاوہ ایل این جی پراجیکٹ میں دو سو ارب روپے کی کرپشن پر بھی نیب میں درخواست دی۔