نوزائیدہ بچے کو گود میں اٹھائے امتحان دینے والی افغان خاتون کے چرچے
کابل(این این آئی)افغانستان میں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کے سلسلے میں بے شمار مسائل کا سامنا ہے لیکن مشکل حالات میں بھی وہاں کی خواتین نے ہمت نہیں ہاری، ایسی ہی ایک خاتون جہاں تاب بھی ہیں، جنہوں نے اپنے نوزائیدہ بچے کے ساتھ انٹری ٹیسٹ میں شرکت کرکے ایک مثال قائم کردی۔اس موقع پر ان کا 2 ماہ کا بچہ بھی ان کی گود میں موجود تھا۔دوران ٹیسٹ جب بچہ رونے لگا تو جہاں تاب بغیر گھبرائے اپنی ڈیسک سے اٹھ کر نیچے زمین پر بیٹھ گئیں، پہلے بچے کو سنبھالا اور پھر اسے فیڈ پر لگا کر دوبارہ ٹیسٹ دینے میں مصروف ہوگئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبہ دایکندی سے تعلق رکھنے والی جہاں تاب کی عمر 25 برس ہے جو ایک کسان کی اہلیہ ہیں، ان کے تین بچے ہیں جن میں سب سے چھوٹے بچے کی عمر 2 ماہ ہے۔جہاں تاب افغانستان کی وہ باہمت خاتون ہیں جو تعلیم کے حصول میں حائل ہر رکاوٹ کا سامنا بڑی ہمت اور حوصلے سے کر رہی ہیں۔حال ہی میں جہاں تاب نے نصیر خسرو ہایئر ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ میں سوشل سائنس ڈپارٹمنٹ میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ دیا، اس موقع پر ان کا 2 ماہ کا بچہ بھی ان کی گود میں موجود تھا۔دوران ٹیسٹ جب بچہ رونے لگا تو جہاں تاب بغیر گھبرائے اپنی ڈیسک سے اٹھ کر نیچے زمین پر بیٹھ گئیں، پہلے بچے کو سنبھالا اور پھر اسے فیڈ پر لگا کر دوبارہ ٹیسٹ دینے میں مصروف ہوگئیں۔امتحان کے نگران پروفیسر یحییٰ عرفان کا کہنا تھا کہ وہ یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے اور اس باہمت خاتون کی تصاویر لیے بغیر نا رہ سکے، جسے انہوں نے فیس بک پر پوسٹ کیا، جو اب وائرل ہوچکی ہیں۔
افغان خاتون