• news

جج نہیں فیصلے بولتے ہیں‘ ورنہ سیاسی لوگوں کی تنقید بھی سننا پڑے گی : فضل الرحمن

نواب شاہ (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی کے زیر اہتمام نواب شاہ میں باب الاسلام کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان پر جاگیردارانہ قوتیں مسلط ہیں، ایم ایم اے نے ان قوتوں سے ملک آزاد کرانے کا اعلان کیا ہے، جب غریب ملک پر راج کرے گا تب اصل آزادی ہوگی۔ روٹی، کپڑا اور مکان کا کہا جارہا تھا، نوالہ بھی چھین لیا گیا۔ بچوں کے بدن پر کوئی کپڑا تھا وہ بھی چھین لیا گیا۔ اگر کسی پر چھت کا سایہ تھا اس سے بھی محروم کردیا گیا۔ عالمی قوتوں کا ایجنڈا ہے کہ دیندار لوگوں کو اقتدار سے دور رکھا جائے۔ خیبر پی کے حکومت نے اس سال 197 ارب روپے قرض لیا، مرکزی حکومت چل رہی ہے نہ صوبوں کی حکومتیں چل رہی ہیں، متحدہ مجلس عمل وڈیروں سے عوام کو نجات دلائے گی۔ اب غریب اس ملک پر راج کریں گے۔ علماءکی کردار کشی کی جارہی ہے۔ حیائ، عزت کی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں یہ نئے دور کے تقاضوں سے ناواقف ہیں۔ انسانیت کو دور جہالت کی طرف لے جایا جارہا ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت ہو یا مسلم لیگ ن کی، قرضے لیتی ہے۔ بتائیں کیا ہم 300 ارب روپے کا قرض ادا کرسکتے ہیں۔ تم سے مرکزی، صوبوں کی اور نہ بلدیاتی حکومتیں چل رہی ہیں۔ ستر سالوں سے ہماری معیشت دباﺅ میں ہے۔ اگر ایران اور ترکی بحران سے نکل سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں۔ کہتے ہیں مولوی صاحب کیسے سیاست کرسکتے ہیں، ہم ملک کو تم سے بہتر چلا سکتے ہیں۔ آج کل حکومت کے لوگ ہمارے پاس آکر مذاکرات کرتے ہیں۔ حکومت کے لوگ کہہ رہے ہیں مدارس کو قومی دھارے میں لارہے ہیں۔ ہم ان سے کہتے ہیں آپ اسلامی دھارے میں آجائیں۔ اگر سازش ہورہی ہے تو بین الاقوامی طور پر ہورہی ہے۔ این جی اوز کے ذریعے لابنگ کی جارہی ہے۔ علماءکرام نے ہمیشہ قومی وحدت کی بات کی۔ جے یو آئی نے کسی نوجوان کو اسلحہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی۔ ہم ریاست پر اعتماد کررہے ہیں۔ تم علماءپر اعتماد نہیں کررہے اگر ہم ریاست کا ساتھ نہ دیتے تو دہشت گردی ختم نہ ہوتی۔ متحدہ مجلس عمل وڈیروں سے عوام کو نجات دلائے گی۔ عدالتوں کے فیصلے بولتے ہیں جج نہیں بولتے۔ فیصلوں کی بجائے جج صاحبان بولیں گے تو انہیں سیاسی لوگوں کی تنقید بھی سننی پڑے گی ۔ پاکستان کے غریب، کسان، ہاری کی جنگ لڑنی ہے۔ تمام دینی قوتیں ایک محاذ پر ہیں ہمیں پاکستان کی آزادی کی جنگ لڑنی ہے۔ سندھ کے لوگ اپنے حق کیلئے ووٹ کی پرچی کا استعمال کریں گے۔ سیاست سیاستدانوں کے حوالے کردو، قوم کے حوالے کردو۔مجلس عمل متحد ہے۔ جمہوریت کیلئے جب ضرورت پڑی ہم نے تعاون کیا۔ الیکشن 2013ءمیں جے یو آئی کا مینڈیٹ چرایا گیا۔ جمہوریت کے فروغ کیلئے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔

فضل الرحمن

ای پیپر-دی نیشن