• news

ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ ڈپریشن کا شکار، خودکشی کی: ابتدائی رپورٹ

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) خفیہ اداروں اور اعلیٰ حکام نے ڈپٹی کمشنر سہیل احمد ٹیپو کے قتل کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی ہیں فرانزک لیب سے ملنے والی ابتدائی معلومات کی روشنی میں سہیل احمد ٹیپو کو قتل کرنے کے کوئی شواہد نہیں ملے جبکہ فرانزک لیب کی حتمی رپورٹ ممکنہ طور پر چار یا پانچ روز میں موصول ہوجائے گی۔ ذرائع کے مطابق تمام تحقیقاتی ادارے شواہد کی روشنی میں اس بات پر متفق ہیں کہ سہیل ٹیپو نے سخت ذہنی دباو¿ میں آکر خودکشی کی ہے اور یہی ابتدائی رپورٹ وفاقی وزارت داخلہ اور وزیر اعلی پنجاب کو بھجوائی گئی ہے۔ سہیل ٹیپو کے بارے میں اس بات سے سبھی افسر اور ان کے ماتحت اہلکار متفق ہیں کہ وہ کرپٹ نہیں تھے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گوجرانوالہ ضلع کے بعض سیاستدانوں کی طرف سے ان دنوں لگ بھگ پانچ سرکاری پراپرٹیوں کی الاٹمنٹ کے کیس چل رہے تھے جن کی الاٹمنٹ کا این او سی جاری کرنے میں ڈی سی سہیل ٹیپو سب سے بڑی رکاوٹ تھے۔ ذرائع کے مطابق سہیل ٹیپو نے خود کشی کی اور خود کشی کہ وجہ شدید ذہنی دباو اور ڈپریشن ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سہیل ٹیپو نے 13 مارچ کو کمشنر گوجرانوالہ سے اپنی ذہنی حالت کا اظہار کیا اور کمشنر نے ڈی ایچ کیو ہسپتال سے ڈاکٹر نوید اسلم کو اپنے دفتر بلوا کر سہیل ٹیپو کا طبی معائنہ بھی کروایا۔ سہیل ٹیپو نے ڈاکٹر کو بتایا کہ وہ شدید ڈپریشن کا شکار ہیں اور سہیل ٹیپو کی درخواست پر ڈاکٹر نے ادویات کیساتھ 14 روز کی میڈیکل ریسٹ بھی تجویز کی، میڈیکل ریسٹ کی درخواست کے باوجود سہیل ٹیپو کو چھٹی نہیں دی گئی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ڈی سی ہاو¿س کے تمام ملازمین سے پوچھ گچھ مکمل کرلی گئی ہے اور اب ڈی سی آفس کے افسران و اہلکاران سمیت تمام قریبی افراد کو شامل تفتیش کیا جائیگا۔
ڈی سی/ ابتدائی رپورٹ

ای پیپر-دی نیشن