• news

قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے اثاثوںسے متعلق تحقیقات شروع کر دی ہیں

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ + این این آئی) قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے اثاثوںسے متعلق تحقیقات شروع کر دی ہیں اس کے علاوہ پاکستان سپورٹس بورڈاور نارووال سپورٹس سٹی میں مبینہ کرپشن پر سابق ڈی جی سپورٹس بورڈ اختر گنجیرا کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا،نیب نے پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کرتے ہوئے شکایت کنندہ سے بدعنوانی کے شواہد مانگ لیے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نیب نے پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی شکائت پر انکوائری کا آغاز کر دیا ہے اور ابتدائی مرحلے میں شکایت کنندہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کو مشرف کے خلاف بدعنوانی اور آمدن سے زائداثاثے بنانے کے شواہد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔پرویز مشرف کے خلاف نیب کو شکایت میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر نے اندرون و بیرون ملک اثاثے بنائے جو ان کی ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ ہیں، ایف بی آر کے مطابق پرویز مشرف نے اِنکم ٹیکس بھی ادا نہیں کیا، لہٰذا ان کے خلاف کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کی جائیں۔اس سے قبل نیب نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی درخواست پر پرویز مشرف کے خلاف تحقیقات سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ایسا اختیار نہیں کہ وہ سابق آرمی چیف کے خلاف تحقیقات کریں۔کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے نیب کے جواب کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تو عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ نیب نے تحقیقات سے انکار کرتے ہوئے آئین اور قانون کی غلط تشریح کی، نیب کو پرویز مشرف کے خلاف تحقیقات کا اختیار ہے۔نیب نے سابق ڈ ی جی سپورٹس بورڈ کی مبینہ کرپشن سے متعلق تمام ریکارڈ حاصل کرلیا ہے جس کے مطابق اختر گنجیرا ڈی جی سپورٹس بورڈ کے ساتھ نارووال سپورٹس سٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی رہے،اس منصوبے کا ٹھیکہ بھی غیر قانونی طریقے سے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سابق ڈی جی سپورٹس بورڈ کے خلاف نیب کی طرف سے شروع کی گئی انکوائری میں اس بات کا انکشاف ہوا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مبینہ کرپشن بے ضابطگیوں اورقواعد کی خلاف ورزیوں پر25اپریل 2017کو اخترگنجیرا کو معطل کیا، اسٹیبلشمنٹ نے وزارت بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) کو کہا کہ اخترگنجیرا کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر کے اس کے خلاف انضباطی کارروائی کےلئے سمری وزیراعظم کو ارسال کی جائے،جس پر آئی پی سی نے 26اپریل کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں اختر گنجیرا کو 3ماہ سے معطل کر دیا گیاتھا لیکن گنجرا کے خلاف کرپشن کے مبینہ الزامات کی نہ ہی انکوائری مکمل کر کے وزیراعظم کو بھجوائی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گنجیرا کو تین ماہ بعد بحال کیا بلکہ آئی پی سی کے جوائنٹ سیکرٹری خیال زاد گل کو ڈی جی کا اضافی چارج دے دیا، 3 ماہ بعد اسٹیبلشمنٹ، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور وزیراعظم سیکرٹریٹ کے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بغیر انکوائری اور وزیراعظم کی منظوری کے بغیر بحال کر کے گنجیرا کو ڈی جی لگا دیااور اختر گنجیرا کے خلاف مبینہ الزامات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق نیب کی طرف سے حاصل کئے گئے ریکارڈ کے مطابق اختر گنجیرا ڈی جی سپورٹس بورڈ کے ساتھ 4ارب روپے کے نارووال سپورٹس سٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی خود ہی بن گئے، نیب نے 22 فروری کو وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ اور سابق ڈی جی سپورٹس بورڈ کے خلاف انکوائری شروع کی، ڈی جی سپورٹس بورڈ اختر گنجیرا 28فروری کو ریٹائر ہو گئے ہیں اور ڈی جی کا اضافی چارج اس وقت وزارت بین الصوبائی رابطہ کے جوائنٹ سیکرٹری عامر علی احمد کے پاس ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ اختر گنجیرا کو دوبارہ لانے کےلئے کوشاں ہیں اور ریٹائرمنٹ کے باوجود انہیں کنٹریکٹ پر ڈی جی سپورٹس بورڈ لگوانا چاہتے ہیں۔این این آئی کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کی آمدن کا آڈٹ شروع کردیا، علی ترین کے 2012 کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرلی گئیں۔ ذرائع کے مطابق علی ترین کا آڈٹ پانامہ میں نام آنے کی وجہ سے کیاجارہا ہے۔ ایف بی آر نے علی ترین کو اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے کے لئے نوٹس جاری کردیا ہے۔
مشرف/ تحقیقات

ای پیپر-دی نیشن